وزیراعظم نے بلاول بھٹو کی خواہش پر 2 دن کی چھٹی کی

سینیٹر فیصل جاوید نے دلچسپ بات بتا دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 20 نومبر 2019 11:05

وزیراعظم نے بلاول بھٹو کی خواہش پر 2 دن کی چھٹی کی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 نومبر2019ء) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار چھٹی لی۔چونکہ وزیراعظم کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ بہت محنتی ہیں اور فارغ نہیں بیٹھتے،ان کی چھٹیاں لینے کی ٹائمنگ بھی اہم تھی،کیونکہ چھٹیوں سے قبل نہ صرف ان کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی بلکہ اگلے دن ہی لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

لہذا یہ سوال اٹھنا شروع ہو گیا کہ عمران خان کے اچانک چھٹی پر جانے کا کیا مقصد تھا؟۔اسی متعلق جب سینیٹر فیصل جاوید سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار چھٹی کی اور اس پر بھی باتیں ہونا شروع ہو گئی ہیں۔وزیراعظم نے پہلی بار کام سے بریک لی، بلکہ میں جانتا ہوں کہ وہ گھر سے بھی کام کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

فیصل جاوید نے مزید کہا کہ پچھلے دنوں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم گھر جائیں تو دیکھیں وہ گھر چلے گئے۔

ویسے وزیراعظم روز گھر جاتے ہیں اور اپنے گھر جاتے ہیں۔وہ وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہتے، نہ ہی ان کی طرح ان کا شایانِ شان لائف سٹائل ہے۔عمران خان کسی رنگ کا کرتا بھی پہن لیں تو یہ لوگ باتیں کرنے لگ جاتے ہیں۔ان کے پاس تنقید کرنے کے لیے کچھ اور نہیں ہے تو ایسی ہی باتیں پکڑ لیتے ہیں جب کہ ہمارے پاس تو ان کی کرپشن سمیت کئی چیزیں ہیں جن پر تنقید کی جا سکتی ہے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم کے بارے میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ وہ انتھک شخصیت ہیں اور بیداری کے عالم ہیں ان کا زیادہ وقت حکومتی امور نمٹانے میں ہی صرف ہوتا ہے۔وہ ملک میں ہوں یا ملک سے باہر ان کی اول ترجیح حکومتی ذمہ داریوں کی انجام دہی ہوتی ہے۔ایسا بھی ہوا کہ وہ بیرون ملک کی اہم مصروفیات کے بعد طویل مسافت کے دوران جہاز میں فرائض سر انجام دیتے رہے۔

ایک سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ان کے معمولات میں چھٹی کا کوئی تصور ہی نہ تھا۔وزیراعظم کو جہاں صحت اور ازدواجی زندگی کو وقت دینے کے مشورے دئیے جا رے ہیں وہیں سیاسی مخالفین ان چھٹیوں کو سیاسی تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ بعض حلقوں نے ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے "انڈیمنٹی بانڈ" کی حکومتی شرط کے خاتمے اور میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے تناظر میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم کو اس بات کا اندازہ ہو گیا تھا کہ عدالتی فیصلہ نواز شریف کے حق میں جا سکتا ہے اس لیے انہوں نے اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے دو دن کی چھٹی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں