دھرنے میں شرکت، انصار الاسلام کے چیف نے معافی مانگ لی

افسر محمد نے یجوکیشن افسرضلع کرم کو تحریری وضاحت ارسال کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 نومبر 2019 13:18

دھرنے میں شرکت، انصار الاسلام کے چیف نے معافی مانگ لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 نومبر 2019ء) : اسلام آباد میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت کرنے پر انصار الاسلام کے چیف نے معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے دھرنے میں شریک ہونے والے انصار الاسلام کے چیف اور سرکاری اسکول ٹیچرافسر محمد نے ایجوکیشن افسر سے معافی مانگ لی۔ افسر محمد نے چھٹی کے دوران اسلام آباد دھرنے میں شرکت پر معافی مانگتے ہوئے ایجوکیشن افسرضلع کرم کو تحریری وضاحت ارسال کر دی ہے۔

وضاحتی مراسلے کے متن میں اُن کا کہنا تھا کہ 4 ماہ کی چھٹی لی تھی جن کی منسوخی پراسکول میں حاضری دے دی تھی۔ انہوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ غلطی ہوگئی ہے، معافی چاہتا ہوں ،آئندہ ایسا نہیں کروں گا۔ یاد رہے افسر خان گورنمنٹ ہائی سکول ضلع کرم میں اسلامیات کا ٹیچر ہے۔

(جاری ہے)

دھرنے میں شریک ہونے کے حوالے سے مشیر تعلیم خیبرپختونخوا نے نوٹس لیتے ہوئے ان کی چھٹی منسوخ کر دی تھی اور انہیں اسکول رپورٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ استاد بچوں کی تعلیم پر توجہ دینے کے بجائے سیاسی پارٹی کی ڈنڈا بردار فورس کا چیف بنا ہے۔ مشیر تعلیم خیبرپختونخواہ نے تنبیہہ کی تھی کہ اسکول رپورٹ نہ کرنے کی صورت میں افسر خان کو نوکری سے فارغ کیا جائے گا، تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اپنے اضلاع میں اساتذہ کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھیں۔ واضح رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کا اعلان کیا جس کے لیے ایک فورس تشکیل دی گئی تھی جس کا نام انصار الاسلام تھا۔

جس کے بعد حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا اور پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔ لیکن بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام پر عائد پابندی کو بظاہر غیر مؤثر قرار دے دیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں