وزیراعظم کے شمشاد اختر کو عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی

ڈاکٹر شمشاد اختر کو وزیر مملکت کے برابر درجہ حاصل تھا،محکمے میں دلچسپی نہ لینے کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 6 دسمبر 2019 10:49

وزیراعظم کے شمشاد اختر کو عہدے سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 دسمبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر شمشاد اختر کو 12جولائی کو معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ مقررکیا تھا۔اس سے قبل ڈاکٹر شمشاد اختر کو 2005 میں حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا گورنر نامزد کیا تھا اور یہ ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی خاتون کو ملک کے مرکزی بینک کا گورنر مقرر کیا گیا ہو۔

گذشتہ روز وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ شمشاد اختر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق کابینہ ڈویژن نے شمشاد اختر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور یوسف بیگ مرزا کو ڈی نوٹیفائی کردیا ۔کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ سے بھی شمشاد اختر کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ڈاکٹر شمشاد اختر کو وزیر مملکت کے برابر درجہ حاصل تھا،ذرائع کے مطابق انہیں محکمے میں دلچسپی نہ لینے کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آفس اور کابینہ ڈویژن کی طرف سے کئی بار شمشاد اختر سے رابطہ کیا گیا۔بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان رابطہ بھی نہیں ہو پا رہا تھا جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔واضح رہے کہ اس سے قبل سابق گورنر اسٹیٹ بینک شمشاد اختر نے اعلان کیا تھا کہ وہ نہ تو وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں شامل ہوں گی، نہ ہی اقتصادی کونسل کا حصہ بنیں گی۔

ذرائع کے مطابق شمشاد اختر کو کئی ماہ قبل وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ مقرر کیا تھا۔تاہم شمشاد اختر نے اپنے عہدے کا چارج نہیں سنبھالا تھا۔ جس کے بعد شمشاد اختر نے باقاعدہ طور پر اعلان کیا تھا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیے جانے والا عہدہ قبول نہیں کریں گی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک مشیر برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے عہدے سے خوش نہیں تھیں۔

ان کی رائے میں یہ محکمہ مکمل طور پر غیر فعال ہے اور وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتیں۔ شمشاد اختر کسی دوسرے عہدے کے حصول کی خواہاں تھیں، تاہم وزیراعظم کی جانب سے انہیں کسی دوسرے عہدے کیلئے منتخب نہیں کیا گیا، اسی لیے انہوں نے اب کابینہ میں شامل نہ ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا تھا ۔ جبکہ یہاں واضح رہے کہ اس سے قبل عالمی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات عاطف میاں بھی وزیراعظم کی اقتصادی کونسل کا حصہ نہیں بن پائے تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں