وفاقی حکومت نے ونڈ کوریڈور سے بجلی نہیں خریدنا بند کردی، سرمایہ کار خوار ہوگئے

وفاقی حکومت کی جانب سے چھٹے روز بھی جھمپیر ونڈ کوریڈور کو تیل کی فراہمی روکنے سے منصوبے کے سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، ہم تقریباً 2 ماہ سے مایوس کن صورتحال کا سامنا کررہے ہیں: سرمایہ کار

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 8 دسمبر 2019 17:18

وفاقی حکومت نے ونڈ کوریڈور سے بجلی نہیں خریدنا بند کردی، سرمایہ کار خوار ہوگئے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترہن۔08دسمبر2019ء) : وفاقی حکومت نے ونڈ کوریڈور سے بجلی نہیں خریدنا بند کردی ہے جس کے بعد سرمایہ کار خوار ہوگئے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے چھٹے روز بھی جھمپیر ونڈ کوریڈور کو تیل کی فراہمی روکنے سے منصوبے کے سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس ھوالے سے سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہم تقریباً 2 ماہ سے مایوس کن صورتحال کا سامنا کررہے ہیں، پچھلے چند مہینوں میں مخصوص دنوں میں صفر سے 10 میگاواٹ خالی کرا لیا گیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اب صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے 6 دن سے تیل کی فراہمی (آف ٹیک) نہیں کی گئی، ہمارے ٹربائن کھڑے ہیں جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ ملک میں بجلی کی بہت مانگ نہیں ہے. خیال رہے کہ جھمپیر ونڈ کوریڈور میں 980 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ گھڑو میں 3 پلانٹ جو ساحلی پٹی کے نزدیگ جھمپیرمیں ہیں، انہیں تیل کی ترسیل روک دی گئی کیونکہ کے الیکٹرک اپنی قابل تجدید توانائی کی خریداری کررہی ہے۔

پاکستان ونڈ انرجی ایسوسی ایشن کے چیئرمین دانش اقبال نے کہا ہے کہ وہ تمام جو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو بجلی بیچتے تھے ان کی تعداد صفر کردی گئی ہے۔ دوسری جانب وزارت توانائی کے عہدیداروں نے سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ تھرمل پلانٹ بہتر آپشن ہے کیونکہ وہ پنجاب میں لوڈ مراکز کے قریب ہیں اور نظام استحکام کے لیے محفوظ ہے۔ جبکہ ایک سرمایہ کار نے کہا ہے کہ اب ہماری مالی صورتحال بہت ہی خطرناک ہےہماری سالانہ بجلی کی پیداوار کا تقریبا 0 فیصد موسم گرما کے مہینوں میں ہوتا ہے اگر ان مہینوں میں اس طرح کی صورتحال پیدا ہوجاتی تو وہ ہمارے لیے عذاب سے کم نہیں ہے کیونکہ گھڑو میں 3 پلانٹ جو ساحلی پٹی کے نزدیگ جھمپیرمیں ہیں انہیں تیل کی ترسیل روک دی گئی کیونکہ کے الیکٹرک اپنی قابل تجدید توانائی کی خریداری کررہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں