ایشیائی ترقیاتی بنک اور پاکستان کے درمیان ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے بجٹ معاونت فنڈ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے

پیر 9 دسمبر 2019 13:16

ایشیائی ترقیاتی بنک اور پاکستان کے درمیان ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے بجٹ معاونت فنڈ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2019ء) ایشیائی ترقیاتی بنک (اے ڈی بی) کی جانب سے پبلک فنانسنگ اورتوانائی کے شعبے میں اصلاحات کے ضمن میں پاکستان کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے بجٹ معاونت فنڈ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدے سے نہ صرف پاکستان کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا بلکہ مالیاتی وتوانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی اور معاشی استحکام کو تقویت ملے گی۔

معاہدے پر پیر کویہاں اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹری سید پرویز عباس اور ایشیائی ترقیاتی بنک کی کنٹری ڈائریکٹر ژیاوہانگ یانگ نے دستخط کیے۔ وفاقی وزیراقتصادی امورحماداظہر اوروزارت اقتصادی امور کے اعلیٰ آفسران اورایشیائی ترقیاتی بنک پاکستان شاخ کے عہدیدار بھی اس موقع پرموجودتھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیراقتصادی امورنے اس موقع پر کہاکہ فنڈ سے حکومت کو گردشی قرض کے مسئلہ کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ایشیائی ترقیاتی بنک کی جاری حمایت پر اے ڈی بی کی پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہتی ہے، معاہدے کے تحت ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے مالی گنجائش بھی فراہم ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی طرف سے قرضوں کی فراہمی حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کی کنٹری ڈائریکٹر ژیاوہانگ یانگ نے کہاکہ قرضہ کی منظوری اے ڈی بی کے تمام بورڈ نے متفقہ طورپر کی ہے۔

بنک پاکستان کی معیشیت کو مضبوط ومستحکم بنانے اور بیرونی مالیاتی خطرات کے شاکس سے پاکستان کوبچانے میں پرعزم ہے، منظورشدہ فنڈزسے سماجی اوراقتصادی ترقی اورپائیداربڑھوتری کیلئے حکومت کو ہنگامی بنیادوں میں فنانسنگ میں مدد ملے گی۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے مطا بق فوری اداہونے والی پالیسی بنیاد پر قرضہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈز کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی استحکام کیلئے اصلاحات کے پروگرام کا حصہ ہے، یہ پروگرام 2018 کے وسط میں پاکستان کی ابتر اقتصادی پروگرام کے بعد شروع کیا گیا، ابتر زری اورمالیاتی صورتحال سے اس وقت پاکستان میں بڑھوتری اورتخفیف غربت کے خاتمے کی کوششوں کیلئے خطرات پیدا ہوگئے تھے۔

آئی ایم ایف کے معاونتی اصلاحات اوراقدامات پر پاکستان کی حکومت عمل پیرارہی جس کے نتیجے میں پاکستان میں حسابات جاریہ کاخسارہ کم ہوا، محصولات میں اضافہ ہوا اوراقتصادی بحران کے اثرات سے معاشرے کے غریب طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملی جس کے بعد ایشائی ترقیاتی بنک نے پبلک فنانسنگ اورتوانائی کے شعبے میں اصلاحات کے ضمن میں پاکستان کیلئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی بجٹ معاونت کی منظوری دی۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشیت کو پائیداراورجامع بڑھوتری کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے تین سال کے عرصہ میں پاکستان کیلئے 6 ارب ڈالر کے فنڈز مختص کئے ہیں۔آئی ایم ایف کے پروگرام سے پاکستان کو اپنے ترقیاتی شراکت داروں سے مجموعی طورپر 38 ارب روپے کے فنڈز وگرانٹس ملنے کاامکان ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بنک کے مطابق بنک مالی سال 2019-20ء کے دوران پاکستان کو 2.1 ارب ڈالر فراہم کرنے میں پرعزم ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بنک نے پاکستان کیلئے بجٹ سپورٹ کے علاوہ توانائی کے شعبے کے اصلاحاتی پروگرام کے لئے تیس کروڑ ڈالر قرضے کی بھی منظوری دی۔ یہ رقم طرز حکمرانی اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری سمیت پالیسی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے دی جائے گی۔توانائی کے شعبے کے اصلاحاتی پروگرام کا مقصد بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی اورانرجی اکاونٹنگ ، ٹیرف اور سبسڈی نظام میں بہتری سے گردشی قرضے پر قابو پانا ہے۔

توانائی کے شعبے میں 30 ارب ڈالر کی معاونت اس شعبے کیلئے جامع اصلاحات کے پروگرام میں ایک ارب ڈالر معاونت کاحصہ ہے جوپاکستان کو تین اقساط میں اداکی جائے گی۔ ایشائی ترقیاتی بنک کے ڈائریکٹرجنر نے کہاکہ گردشی قرضہ کاحجم 10 ارب ڈالر تک بڑھ چکاتھا اوریہ ملک میں توانائی کے شعبے کا اہم مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے حقیقت پسندانہ اورجامع سرکلر ڈیٹ ریڈکشن پلان شروع کیا گیا ہے جس میں بنک ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کرمعاونت فراہم کررہاہے۔اس پالیسی سے گردشی قرضوں میں نیا اضافہ نہیں ہوگا اوراس کوبتدریج ختم کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں