کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان اس وقت تنہا کھڑاہے، سینیٹر سراج الحق

کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کریگی، 22 کروڑ عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ ،حکمرانوں کے دل کسی اور کے ساتھ دھڑکتے ہیں، امیر جماعت اسلامی کا مظفر آباد میں کل جماعتی مشاورتی کانفرنس سے خطاب

بدھ 11 دسمبر 2019 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2019ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان اس وقت تنہا کھڑاہے ۔ کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ 22 کروڑ عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ جبکہ حکمرانوں کے دل کسی اور کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ وزیر اعظم آزادکشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سمیت بیس کیمپ کے لاکھوں عوام 22دسمبر کو حکمرانوں کو جھنجوڑنے کے لیے اسلام آباد آئیں ان کا استقبال کریں گے،مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 130دن ہو چکے پاک فوج5اگست کے بھارتی اقدامات کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام کو محفوظ کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے،مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان ایک اور اسرائیل بنانا چا ہتا ہے۔

(جاری ہے)

مودی نے امریکہ کو یقین دہانی کروائی ہے آپ افغانستان سے نکلیں باقی مسلمانوں کے خلاف اڈے میں فراہم کروں گا،پاکستان کے 22کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہیں، پاک فوج کشمیریوں کی عملی مدد کر ے،حکمرانوں نے غفلت کا مظاہر ہ کیا تو پاکستان بنجر صحرا بن جائے گا ۔حکومت پاکستان کشمیر پر ابھی تک دوٹو ک موقف نہیںپیش کرسکی ایک بھی آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلائی گئی کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کی قومی قیادت ایک پیج پر ہے،بیس کیمپ کی حکومت کو پوری ریاست کی نمائندہ حکومت کے طور پر تسلیم کیا جائے،میں نے سینیٹ میں اعلان کیا کہ راجہ فاروق حیدر خان کو ریاست جموں وکشمیر کا وزیر اعظم تسلیم اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کا حق فراہم کیا جائے،جماعت اسلامی نے پورے پاکستان میں کشمیر بچاؤ مارچ منعقد کر کے رائے عامہ کو بیدار کیا،22دسمبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں عظیم الشان کشمیر بچاؤ مارچ کریں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل کے زیر اہتمام مظفر آباد میں مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مشاورتی کانفرنس سے سابق وزیر اعظم و مسلم کانفرنس کے سپریم ہیڈ سردار عتیق احمد،امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر خالد محمود خان،کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل و چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی،جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز عباسی،وزراء حکومت ناصر ڈار،شوکت شاہ،رفعت عزیز،دانیال مدنی،نسیمہ وانی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ اور مودی نے اسلام کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا،اسلامی ممالک ہمارے ساتھ نہیں یہ ہماری سفارت کاری کی ناکامی ہے۔پاکستان سفارتی محاذ پر جو کچھ کر سکتا تھا وہ نہیں کر رہا،کشمیر ہماری شہ رگ ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے 370اور 35Aکے خاتمے کے بعد پاکستان کی فوج کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کشمیریوں کو بچانے کے لیے اپنی صلاحیتیں بروے کار لائے۔

امریکہ اور برطانیہ سے امیدیں لگانے کے بجائے اللہ پر بھروسہ کریں،کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے،حکومت پاکستان کے اندرونی معاملات کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے بیرون ممالک میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرے،وزیر اعظم کو وزراء اور میڈیا کے ذریعے مشورہ دیا کہ وہ تمام قومی اور کشمیری قیادت سے مشاورت کے بعد کشمیر پر روڈ میپ دیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری قیادت کی مشاورت کی روشنی میں 22دسمبر کو لائحہ عمل کا اعلان کروں گا سید علی گیلانی نے وزیر اعظم پاکستان کے نام خط لکھا کہ آپ کب ہمارا ساتھ دیں گے، کیا لاشوں کو دفنانے کے لیے آئیں گے۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کو نمائندہ حکومت تسلیم کیا جائے،کشمیریوں کی بیڑیاں کھولی جائیں 200سال سے تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں،جماعت اسلامی پاکستان نے کشمیریوں کی پشتیبانی کا حق ادا کیا 130دن ہو گئے کشمیری کرفیو کے باوجود استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں،اسلام آباد میں اقتدار کا کھیل جاری ہے جبکہ سری نگر کا سقوط ہو چکا ہے،کشمیریوں کے مقد ر میں لڑنا ہے وہ لڑیں گے 22دسمبر کو لاکھوں عوام اسلام آباد آئیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں