نوجوان قوم کا مستقبل اور قیمتی اثاثہ ہیں،نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے کامیاب جوان پروگرام سمیت دوسرے منصوبوں کا اجراء کیا، قاسم خان سوری

کامیاب جوان پروگرام نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے، پروگرام سے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئے دستیاب مواقعوں میں نمایاں اضافہ ہوگا،پہلا فیز 2022 تک جاری رہیگا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 12 دسمبر 2019 20:50

نوجوان قوم کا مستقبل اور قیمتی اثاثہ ہیں،نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے کامیاب جوان پروگرام سمیت دوسرے منصوبوں کا اجراء کیا، قاسم خان سوری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ نوجوان قوم کا مستقبل اور اثاثہ ہیں موجودہ حکومت نے نوجوانوں کوبااختیار بنانے کیلئے وزیر اعظم کے نکامیاب جوان پروگرام سمیت کئی دوسرے منصوبوں کا اجرا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'کامیاب جوان' پروگرام کے تحت یوتھ انٹر پر نیورشپ سکیم(YES) شرو ع کرنے کا اعلان کیا گیاہے جس کا بنیادی مقصد نوجوانوں کوہنر مند بنا کر اپنے پاؤںپر کھڑا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نکے کامیاب جوان پرورگرام کے تحت بے روزگارنوجوانوںکو کاروبار کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہون نے وزیر اعظم کامیاب جوان نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت اسٹارٹ اپ پاکستان کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے جمعرات کے روز بلوچستان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نڈپٹیاسپیکر قومی اسمبلی نے کامیاب جوان پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوے کہا کہ پاکستان کی 64 فیصدآبادی 30 سال سے کم عمرکے افراد پر مشتمل ہے جبکہ 29 فیصد پاکستانیوں کی عمریں 15 اور 30 سال کے درمیان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین جوانوں کی اتنی بڑی تعداد کو کسی بھی ملک کے لیے ایک اثاثہ قرار دیتے ہیں جو اس ملک کی سماجی اور معاشی ترقی میں قلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام میںاس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ اپنے ہنر کو کام میں لائیں، ملک کی ترقی میں ہاتھ بٹائیں۔ نقاسم خان سوری نے کہا کہ 'کامیاب جوان' پروگرام ملک کے نوجوانوں کی قسمت بدل سکتا ہے۔ اسنپروگرام کیلئے 100 ارب مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان قرضوں کے حصول کے لیے گھر بیٹھے آن لائن درخواست جمع کروا سکتے ہیں اور درخواستیں فوری طور پر بینکوں تک پہنچیں گی علاوہ ازیں وزیراعظم آفس میں اندرخواستوں کا ریکارڈ موجود ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ نوجوان براہ راست پروگرامسے مستفید ہو سکیں گے۔ نڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ نوجوان اپنی جانب سے تیار کردہ کاروباری منصوبے کی فزیبلٹی جمع کروا سکیں گے یا ان کی معاونت کیلئے فراہم کی جانیوالی فزیبلٹی میں سے کسی ایک کو استعمال کر سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام سے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئے دستیاب مواقعوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

اس کا پہلا فیز 2022 تک جاری رہے گا۔ نقاسم خان سوری نے کہا کہ 'کامیاب جوان' پروگرام تحت ملنے والے قرضوں کی خاص کے حصول کے لیے درخواست دہندہ کو مختلف دفاتر کے چکر نہیں کاٹنا پڑیں گے بلکہ ویب سائٹ پرموجود ایک نہایت ہی آسان فارم پر کرنا ہو گا جس میں ذاتی معلومات کے علاوہ قرضے کی رقم سے شروع ہونے والے مجوزہ کاروبار یا روزگار کی تفصیلات دینا ہوں گے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 'کامیاب جوان' پروگرام میں حاصل کیا گیا قرض 8 سال کی مدت میں واپس کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار کی نوعیت کے لحاظ سے قرضہ کی رقم کو تین درجات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے درجہ میں ایک لاکھ روپے تک کے بلاسود قرضے شامل ہیں، دوسرے درجے میں قرض کی حد ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک ہے،اس درجے میںدرخواست دہندہ کی ذاتی ضمانت ضروری ہو گی جبکہ تیسرادرجے میں قرض کی حد 5 لاکھ روپے سے شروع ہو کر 50 لاکھ روپے تک رکھی گئی ہے اور اسدرجے میں قرضہ جارت کے حصول کے لیے بینک کی کریڈٹ پالیسی کے مطابق اثاثہ جات کو رہنرکھوانا ہو گا۔

نقاسمخان سوری نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت خواتین کیلئے 25 فیصد قرضہ جات مختصن کے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہن بینک آف خیبر، بنک آف پنجاب اور نیشنل بینک آف پاکستان براہِ راست قرضے فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم یوتھ پورٹل تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت نوجوان ملکی ترقی اور خوشخالی کیلئے رائے دے سکیں گے ۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت دوسری کئی سکیمیں بھی شروع کی جائیں گی جن میں گرین یوتھ موومنٹ، نیشنل انٹرن شپ پروگرام، سٹارٹ اپ پاکستان پروگرام،یوتھ انگیجمنٹ پلیٹ فارم اور ہنرمند جوان پروگرام شامل ہیں۔ نموجودہ حکومت کی کامیابیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہموجودہ حکومت نے قلیل عرصہ میں خارجہ پالیسی میں بہتری، فاٹا کا انضمام، سادگی اورکفایت شعاری مہم کی مدد سے ہونے والے بچت، کرپشن پر کریک ڈاؤن، صحت انصاف کارڈ، غربت کے خاتمے کے پروگرام، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے شجر کاری مہم، پناہ گاہوں کا قیام،کرتار پور راہداری، مدرسہ اصلاحات، ویزا حصول کی آسانی، مواصلات کے نظام میں بہتری،ٹیکس کا نفاذ، مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں بھرپور انداز میں اجاگر کرنے اور معیشت کے استحکام سمیت دیگر شعبوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں