سازشی بینظیر کا نام مٹانے اور ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں،بلاول بھٹو زر داری

ہمارے خاندان میں جب کسی کا انتقال ہوتا تو میری والدہ اس کی بائیوگرافی لکھتی تھیں، مجھ میں آج تک اتنا حوصلہ پیدا نہیں ہوسکا اپنی والدہ پر کتاب لکھ سکوں،شہید بی بی کی کہانی کو کوئی نہیں رکوا سکتا، بینظیر بھٹو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھاتی رہیں،سازش کے تحت جمہوریت پسند قیادت کی کردار کشی کی جارہی ہے،کرپٹ بھاگ جاتے ہیں، کرپٹ یوٹرن لیتے ہیں، جو اصولوں پرکھڑے ہوتے ہیں وہ خون دیتے ہیں، ہماری قیادت نہ کل کرپٹ تھی نہ آج، ہمیں سیاست اور معیشت میں خواتین کو ساتھ لے کر چلنا پڑے گا، خطاب

جمعرات 12 دسمبر 2019 23:19

سازشی بینظیر کا نام مٹانے اور ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں،بلاول بھٹو زر داری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ سازشی بینظیر کا نام مٹانے اور ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں،ہمارے خاندان میں جب کسی کا انتقال ہوتا تو میری والدہ اس کی بائیوگرافی لکھتی تھیں، مجھ میں آج تک اتنا حوصلہ پیدا نہیں ہوسکا اپنی والدہ پر کتاب لکھ سکوں،شہید بی بی کی کہانی کو کوئی نہیں رکوا سکتا، بینظیر بھٹو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف آواز اٹھاتی رہیں،سازش کے تحت جمہوریت پسند قیادت کی کردار کشی کی جارہی ہے،کرپٹ بھاگ جاتے ہیں، کرپٹ یوٹرن لیتے ہیں، جو اصولوں پرکھڑے ہوتے ہیں وہ خون دیتے ہیں، ہماری قیادت نہ کل کرپٹ تھی نہ آج، ہمیں سیاست اور معیشت میں خواتین کو ساتھ لے کر چلنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کا دن بہت مبارک دن ہے کیونکہ میرے والد آصف زرداری کی ضمانت ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے خاندان میں شہادت کی کہانی لکھنے کی روایت ہے،جب محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت ہوئی تو لوگ میری طرف دیکھ رہے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ مجھ میں اتنا حوصلہ ہی نہیں تھا کہ میں محترمہ کی شہادت پر لکھ سکوں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں بے نظیر بھٹو کا نام ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے ،اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام پیسے خرچ کرکے ہٹایا گیا ۔انہوںنے کہاکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ان کا نام ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں کچھ سازشی لوگ آج نہیں کافی عرصے سے اس سازش کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بی آئی ایس پی یا ایئرپورٹ سے بے نظیر کا نام ہٹایا جاسکتا ہے تاہم عوام کی دلوں سے نہیں ہٹایا جاسکتا ۔

انہوںنے کہاکہ جب محترمہ بینظیر وزیراعظم کے لئے جدوجہد کررہی تھیں تب اپوزیشن نے فتوے جاری کیے کہ ایک خاتون وزیراعظم نہیں بن سکتی۔ انہوںنے کہاکہ فتوے دیئے گئے کہ اگر بے نظیر کو ووٹ دیا تو نکاح ٹوٹ جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ سیاست دان ہمیشہ سے بنائے جاتے ہیں ،محترمہ پہلے بھی وزیراعظم نہیں بننا چاہتی تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ انتخابات میں کامیاب ہوئیں تو ایک جنرل نے آصف زرداری کو کہا کہ آپ وزیراعظم بن جائیں ،آصف زرداری نے کہا وہ تو ٹھیک ہے، لیکن عوام تو قبول نہیں کرے گا ۔

انہوںنے کہاکہ ایک بیٹی کی صورت میں وہ ضیا کے جیل میں بیٹھی رہی لیکن سوئٹزرلینڈ نہیں گئے۔انہوںنے کہاکہ اب ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ حکمران تو بن گئے ہیں تاہم پولیس آجائے تو گھر سے بھاگ جاتے ہیں ،جب سلیکٹڈ حکومت کے خلاف بے نظیر بھٹو لانگ مارچ کررہی تھیں تو آگے آگے ہوتی تھیں ۔ انہوںنے کہاکہ آج لانگ مارچ میں کنٹینر پر بیٹھ کر ہاتھ ہلائے جاتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ایک آمر کے خلاف جب سارے مرد لیڈر خاموش تھے ایک نہتی بے نظیر نے آواز اٹھائی ۔ انہوںنے کہاکہ بے نظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن اصولوں پر قائم رہیں ۔انہوںنے کہاکہ آج کہتے ہیں کہ یو ٹرن لیڈر کا کام ہے لیکن ہمیں سکھایا گیا کہ اپنے نظریہ پر ڈٹے رہو ۔ انہوںنے کہاکہ زندگی تو ایک طرف شہادت کے بعد بھی بے نظیر بھٹو کی کردار کشی کی جارہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کرپٹ کرپٹ کی رٹ لگا کر لوگوں کی برین واشنگ کی جاتی ہے ،کرپٹ جو ہوتے وہ بھاگ جاتے ہیں ،لوگ نہیں یہ سسٹم کرپٹ ہے، ہماری قیادت نہ پہلے کرپٹ تھی نہ اب ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج بھی مجھے یاد ہے 2007 میں بے نظیر بھٹو پاکستان سیگلین فرانس اور ہلیری کلنٹن امریکہ میں انتخابی مہم چلا رہی تھی۔ انہوںنے کہاکہ آج بھی امریکہ اور دیگر دنیا میں خواتین کی سیاست میں قبولیت اہم عہدوں کے لئے نہیں ہے۔

ترک مصنفہ یشار سیمان کی کتاب کے اردو ترجمے کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہاکہ محترمہ بینظیر بھٹو نے کم عمری میں بدترین چیلنجز کا مقابلہ کیا، ترکی میں کمال اتاترک حوصلہ اور ولولے کی علامت ہیں ،پاکستان میں ذوالفقار بھٹو اور ان کی صاحبزادی بے نظیر بھٹو حوصلے اور ولولے کی علامت ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں