آصف زرداری کو ضمانت پر رہائی ملنا اچھی بات ہے: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید

پلی بارگین سے پیسے آنے والے ہیں، شیخ رشید کا دعویٰ

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 12 دسمبر 2019 23:41

آصف زرداری کو ضمانت پر رہائی ملنا اچھی بات ہے: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12 دسمبر2019) : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو ضمانت پر رہائی ملنا اچھی بات ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ آصف زرداری کو ضمانت پر رہائی ملنا اچھی بات ہے، پلی بارگین سے پیسے آنے والے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ یہ پلی بارگین کریں گے ، مارچ تک 5 کیسز میں ان کی پلی بارگین سامنے آجائیگی، بلاول بچپن سے ان پانچ کیسز میں ڈائریکٹر ہیں، ان کیسز کی پلی بارگین نہ ہوئی تو بلاول کا سیاسی مستقل تمام ہو جائے گا، بلاول بڑا چیں چیں کر رہا ہے ، اس کی چیں چیں چچ ہو جائیگی ۔

انھوں نے بتایا کہ بہت جلد پلی بارگین سے پاکستان بہت سارے پیسے آنے والے ہیں۔ انکا مزید کہنا ہے کہ کالے اور سفید کوٹوں کی لڑائی میں تین جانیں چلی گئیں، ساری دنیا کو پیغام دیا کہ ہم بنیادی طور پر انتہا پسند ہیں۔

(جاری ہے)

اس واقعہ پر ساری قوم شرمندہ ہے، ہم اخلاقیات سے عاری ہوتے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ آصف زرداری سمیت دوسرے لوگ پلی بارگین کی طرف آ رہے ہیں، نہ ڈیل ہوئی ہے نہ ڈھیل، نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ نواز، شہباز اور زرداری کی سیاست ختم ہو چکی ہے، لیگی قائد علاج کے لیے ملک سے باہر چلے جائیں گے، آصف زرداری کا معاملہ بھی چار چھ ماہ میں کسی طرف لگ جائے گا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سوائے خورشید شاہ کے آصف زرداری فریال تالپور،شرجیل میمن سمیت دیگر بھی پلی بارگین کی طرف آرہے ہیں۔ شیخ رشید نے دھرنے کے خاتمے کو فضل الرحمان کی عقلمندی قرار دیتے ہوئے ایک ضرب المثل بھی سنائی وزیر ریلوے نے کہاتھا فضل الرحمان نے دھرنے پر بہت خرچہ کیا ،کھایا پیا کچھ نہیں ،گلاس توڑا بارہ آنے، دھرنے سے مولانا فضل الرحمان کی سیاست دم توڑ گئی ہے اور آئندہ عام انتخابات میں مولانا فضل الرحمان کی نشستیں کم ہو سکتیں بڑھ نہیں سکتیں ۔

ان کے دھرنے کا یہ حال ہے کہ کھایا پیا کچھ نہیں اور گلاس توڑا بارہ آنے ۔ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو کاپی کرنے کی کوشش کی ،وہ اس وقت خطاب کے لئے آتے تھے جس وقت عمران خان شرکاء سے مخاطب ہوتے تھے لیکن وہ دھرنے کے پراسس کو نہیں چلا سکے اور انہوں نے دھرنا ختم کر کے عقلمندی کی ہے کیونکہ دھرنے میں شرکاء کی تعداد روز بروز کم ہو رہی تھی بلکہ نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں