احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جو ڈیشل ریمانڈ میں چار فروری تک توسیع کر دی

نیا پاکستان ہے، لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جائے،الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے، اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے، میڈیا سے گفتگو

منگل 21 جنوری 2020 13:13

احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جو ڈیشل ریمانڈ میں چار فروری تک توسیع کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے جو ڈیشل ریمانڈ میں چار فروری تک توسیع کر دی ۔منگل کو ایل جی ریفرنس کی سماعت جج اعظم خان نے کی ، دوران سماعت ڈیالہ جیل احکام نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت میں پہنچا یا جبکہ دیگر ملزمان بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔

دور ان سماعت شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان کی حاضری لگا دی گئی تاہم مفتاح اسماعیل حاضری سے استثنیٰ کے باعث پیش نہ ہوئے ۔ دور ان سماعت عدالت نے چیئرپرسن اوگراعظمیٰ عادل، سابق چیئرمین سعید احمد کو حاضری یقینی بنانے کیلئے ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ایک مفرورملزم کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں کر سکتے، رپورٹ آ جائے پھر کارروائی آگے بڑھے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے نیب سے مفرورملزم شاہد اسلام کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ عدالت نے (ن )لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع کرتے ہوئے ایل این جی ریفرنس کی سماعت 4 فروری تک ملتوی کر دی۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے پارٹی قیادت سے ناراضگی کی تردید کر دی ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ میری کسی سے کیا ناراضگی ہو سکتی ہی ۔

شاہد خاقان عباسی نے شیخ رشید کے بیان پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ نیا پاکستان ہے، لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جائے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا اب عوام بھگتیں، 70 روپے کلو آٹا بک رہا ہے، یہ اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں، آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ حکومت کا ہر دن پاکستان کی عوام پر بھاری ہو گا۔

صحافی نے سوال کیاکہ عمران خان کہتے ہیں میراگزارہ بھی تنخواہ میں نہیں ہو رہا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ تنخوائیں بڑھا دی جائیں تو بہتر ہو گا لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ صحافی نے سوال کیا کہ مولانا کہتے ہیں اپوزیشن سے مایوس ہوں،کیا آپ اپوزیشن کے کردار سے مایوس ہیں ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے معاملات اسمبلی میں اٹھانے ہوتے ہیں، بدقسمتی سے اسمبلی چل ہی نہیں رہی۔ انہوںنے کہاکہ اسمبلی میں کوئی بھی بات کریں، سپیکر صاحب اجلاس ختم کر دیتے ہیں، اسمبلی میں صرف ایک بل بڑی عجلت سے پاس ہوا۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے، اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں