سپریم کورٹ نے موٹر وے پر موٹر سائیکل چلانے کی اجازت کے خلاف اپیل پر تکنیکی ماہر کی رائے طلب کرلی

موٹر وے پر بہت سے نازک حالت کی گاڑیاں بھی چل رہی ہیں ،عدالت کو حکم جاری کرنے کی کوئی جلدی نہیں جسٹس مشیر عالم

منگل 21 جنوری 2020 13:20

سپریم کورٹ نے موٹر وے پر موٹر سائیکل چلانے کی اجازت کے خلاف اپیل پر تکنیکی ماہر کی رائے طلب کرلی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2020ء) سپریم کورٹ نے موٹر وے پر موٹر سائیکل چلانے کی اجازت کے خلاف اپیل پر تکنیکی ماہر کی رائے طلب کرلی ۔ منگل کو کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے موٹر سائیکل چلانے کے موقف پر تکنیکی ماہر کی راے طلب کرلی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ شروع میں موٹر وے پولیس کو موٹر سائیکل دی گئیں تاہم بند کردیں ۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا موٹر وے پر موٹر سائیکل محفوظ نہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹر وے پر موٹر سائیکل محفوظ نہیں ۔جسٹس مشیر عالم نے کہاکہ کیا روڈ گرپ کا معیار چیک کرنے کیلئے کوئی سروے کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس منظور علی شاہ نے کہاکہ رگڑ کا معیار کیا گاڑی کیلئے چیک نہیں کیاجاتا ۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ موٹر وے پر پابندی کا فیصلہ کرے ۔

وکیل درخواست گزار نے کہاکہ دوران سماعت ہائیکورٹ نے موٹر سائیکلوں کی اجازت کے دوران کے اعدادوشمار طلب کئے تھے ۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ بغیر اعدادوشمار پابندی لگا دی گئی ،گاڑی کا اوور سپیڈ پر چالان کیاجاتاہے موٹر سائیکل کا بھی ہو سکتا ہے ۔ جسٹس مظہر عالم نے کہاکہ موٹر وے پر پابندی کی کچھ وجوہات توہونی چاہیے ۔دوران سماعت این ایچ اے کے تکنیکی ایکسپرٹ عدالت کے سوالات کے جوابات نہ دے سکے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ کیا موٹر وے پر روڈ گرپ کا کوئی ٹیسٹ کیا گیا ہے ۔ انجینئر این ایچ اے نے کہاکہ میرے پاس ابھی اعدادوشمار نہیں پیں ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں موٹر بائیکس ہیں ،کیا اتنی بڑی تعداد کو محروم کیا جا سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ موٹر وے پر بہت سے نازک حالت کی گاڑیاں بھی چل رہی ہیں ،عدالت کو حکم جاری کرنے کی کوئی جلدی نہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے ماہرین کی راے طلب کرتے ہوے مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں