اسلام آبادہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری،

اظہار رائے کو آج کے دور میں روکا نہیں جا سکتا نہ ہی ہماری حکومت کی ایسی سوچ ہے، نواز شریف کی جو رپورٹس بھیجی گئیں اس میں دراصل رپورٹ کوئی نہیں ہے صرف ایک سرٹیفکیٹ بھیج دیا گیا ہے، ْ وضاحت مانگ لی ہے، میڈیکل بورڈکونواز شریف کاجواب ملے گا توحکومت اپنالائحہ عمل اپنائے گی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر

پیر 27 جنوری 2020 17:02

اسلام آبادہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنی کہاہی کہ آزادی اظہار رائے پر کوئی دوسری رائے نہیں ہونی چاہئے،اظہار رائے کو آج کے دور میں روکا نہیں جا سکتا نہ ہی ہماری حکومت کی ایسی سوچ ہے،صحافیوں کے حقوق سے متعلق جو بھی کردار ادا کر سکا کروں گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو اسلام آبادہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا،شہزاد اکبر نے کہاکہ حکومت کوئی ایسا قانون نہیں بنا سکتی جس کی معاشرے میں پذیرائی نہ ہو، معاشرے میں مکالمہ ہر بات پر ہونا چائیی.انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اسلام آبادہائیکورٹ سے ضمانت ہوئی، نواز شریف کی ضمانت پر چار ہفتے کا وقت گزر چکا ہے ان کی جو رپورٹس بھیجی گئیں اس میں دراصل رپورٹ کوئی نہیں ہے،پنجاب حکومت کو صرف ایک سرٹیفکیٹ بھیج دیا گیا ہے میڈیکل رپورٹس اس سرٹیفکیٹ کیساتھ منسلک نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت نے نواز شریف اور ان کی قانونی ٹیم سے وضاحت مانگی ہے لیکن ابھی تک جواب نہیں آیا میڈیکل بورڈکونواز شریف کاجواب ملے گا توحکومت اپنالائحہ عمل اپنائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پوچھا ہے کہ جس علاج کے لیے آپ گئے ہیں وہ بتائیں کتنا ہوا،یہاں نواز شریف کے پلیٹلیٹس پر لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جاتا تھا،جب سے نواز شریف باہر گئے اس معاملے پر مکمل اندھیرا ہے،نواز شریف کے معاملے پر فیصلہ ضرور ہونا چائیے۔

انہوں نے کہاکہ احتساب کا عمل نہ کبھی سٴْست تھا اور نہ ہی بہت تیز تھا،احتسابی عمل میں بہتری کے لئے کچھ ترامیم کی ہیں،نیب کا کوئی آرڈیننس واپس نہیں لیا گیا،نیب آرڈیننس چار ماہ تک موجود ہے توسیع بھی ہوسکتی ہے،شہزار اکبر نے کہاکہ مجھے خوشی ہوئی کہ مجھے حلف برداری کی تقریب میں بلایا،اسلام آباد ہائیکورٹ میں کافی عرصہ پریکٹس کی،ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ صحافی کی آواز کو دبایا جا سکے،اب ایسے میڈیم موجود ہے کہ صحافی اپنی آواز سامنے لے ہی آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا آرگنائزیشن کا آڈٹ ہونا چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ کیوں مالکان تنخواہیں نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ نومنتخب باڈی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،قبل ازیں وزیر اعظم کیمشیربرائے احتساب شہزاد اکبرنے اسلام آبادہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی صدر عامرعباسی،جنرل سیکرٹری فیصل ساہی اور دیگر نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔اس موقع پر اسلام آبادہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کی صدر راجہ انعام امین منہاس ،سیکرٹری عمیربلوچ، پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی کے صدر بیزاد سلیمی, سپریم کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالقیوم صدیقی اور رسجا کے صدر شاکر عباسی سمیت متعدد صحافی بھی موجود تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں