شیری رحمان مشکل میں پڑ گئیں،آصف علی زرداری کا نام سنتے ہی معاملہ نمٹا دیا

پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال کو کس نے تعینات کیا؟ سینیٹر شیری رحمان کا سینیٹ میں سوال

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 28 جنوری 2020 14:12

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-28جنوری2020ء) پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹ میں بات کرتے ہوئے شیری رحمان اپنے قائد آصف علی زرداری کا نام سن پر پھنس گئیں۔کمیٹی میں شیری رحمان کی جانب سے وفاقی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کی تعیناتی پر سوال اٹھایا گیا ۔شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کون ہیں ڈاکٹر ظفر اقبال جنہیں تعینات کیا گیا تھا۔

میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے شیری رحمان کی جانب سے کہا گیا کہ میڈیا اس سارے معاملے پر چپ کیوں ہے؟ یہاں اگر کسی سیاستدان کا ٹرائل چل رہا ہوتا تو پورے میڈیا پر اس کا ذکر ہونا تھا،لیکن ا ب اس کا کوئی ذکر نہیں کیا جا رہا۔شیری رحمان کی جانب سے غصے کااظہار کرتے ہوئے نیب حکام سے پوچھا گیا کہ ابھی تک ڈاکٹر ظفر اقبال کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ جس پر نیب حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم کے خلا ف10 مقدمات دائر ہیں اورکارروآئی بھی جاری ہے لیکن ملزم نے عبوری ضمانت لی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر آڈٹ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ڈاکٹر ظفر اقبال کی تعیناتی غیر قانونی تھی لیکن پھر انہوں نے 1 کڑور21 لاکھ روپے تنخواہ اور دوسرے مراعات کی مد میں لئے ہیں۔یہ سب باتیں سن کر شیری رحمان کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ آکر کیس نے کی تھی ان کی تعیناتی کی سفارش، اور ایسا کونسا شخص ہے جس کے خلاف کارروآئی نہیں کی جا سکتی۔

جب شیری رحمان کی جانب سے بار بار پوچھا گیا تو انہیں بتایا گیا کہ ان کی تعیناتی کی منظور سابق صدر آصف علی زرداری نے2013 میں دی تھی ۔اس وقت 4 نام تجویز کئے گئے تھے جن کے ٹیسٹ سکور کی بنیاد پر تعیناتی ہونی تھی،لیکن ڈاکٹر ظفر اقبال کو کم سکور ہونے کے باوجود سفارشی بنیاد پر تعینات کیا گیا۔اپنے قائد آصف علی زرداری کا نام سن کر شیری رحمان پریشان ہو گئیں اور فوراََ معاملہ نمٹا دیا۔فیصلہ نمٹاتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ فیصلہ آپ نے کرنا تھا؟ کیس کا فیصلہ عدالت میں چل رہا ہے، فیصلہ وہاں ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں