بیماری کے دوران نعیم الحق کے آفس پر کچھ لوگوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی

وہاں بیٹھنا شروع کردیا تھا، انکا خیال تھا کہ انکا آفس بہت اچھی جگہ پرہے اور وہ واپس دفتر نہیں آ سکیں گے: سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا انکشاف

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 16 فروری 2020 11:56

بیماری کے دوران نعیم الحق کے آفس پر کچھ لوگوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 16 فروری 2020) : ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے انکشاف کیا ہے کہ بیماری کے دوران نعیم الحق کے آفس پر کچھ لوگوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی وہاں بیٹھنا شروع کردیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ کارکنوں کا خیال تھا کہ انکا آفس بہت اچھی جگہ پرہے اور اس سے انکو بہت فائدہ ہوگا اور نعیم الحق بیماری کی وجہ سے واپس نہیں آ سکیں گے۔

واضع رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے بانی و سینئر رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق انتقال کر گئے تھے۔ نعیم الحق طویل عرصے سے بلڈ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔ مزید بتایا گیا تھا کہ نعیم الحق اسلام آباد میں مقیم تھے اور طبیعت مزید خراب ہونے پر جمعہ کے روز ہی اسلام آباد سے کراچی آئے تھے۔

(جاری ہے)

ہفتے کے روز ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں کراچی کے ایک نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کر گیا تھا۔ جہاں وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔ اپنے ساتھی کے بچھڑنے پروزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میں اپنے قریبی پرانے دوست سے محروم ہونے پر شکستہ دل ہوگیا ہوں، نعیم الحق 10پی ٹی آئی بانی ممبران میں شامل تھے، 23 سالہ جدوجہد میں ہر آزمائش میں میرے ساتھ ڈٹ کرکھڑے رہے، آخری وقت تک پارٹی امور اور کابینہ اجلاسوں میں حصہ لیتے رہے، پارٹی میں ان کا خلاء کبھی پُر نہیں ہوسکے گا۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ میرے انتہائی قریبی اور پرانے دوست نعیم الحق انتقال کرگئے ہیں، میں اپنے پرانے دوست سے محروم ہونے پر شکستہ دل ہوگیا ہوں۔ نعیم الحق ان 10 پی ٹی آئی ممبران میں شامل تھے جن کا شمار بانی ممبران میں ہوتا تھا۔ نعیم الحق پارٹی کے ساتھ بڑے وفادار تھے، تحریک انصاف کی 23سالہ جدوجہد میں ہر مشکل اورآزمائش میں وہ میرے ساتھ ڈٹ کرکھڑے رہے۔

انہوں نے ہمیشہ میری اس وقت مدد کی جب ہم انتہائی مشکل میں گھرے ہوتے تھے۔عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے پچھلے دوسالوں میں دیکھا کہ نعیم الحق نے بڑی ہمت اور حوصلے کے ساتھ کینسر مرض کا مقابلہ کیا۔ آخری وقت تک وہ پارٹی امور اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے، حتی کہ وہ کابینہ اجلاسوں میں بھی باقاعدگی سے آتے تھے۔ نعیم الحق کے انتقال سے ان کا پارٹی میں کبھی خلاء پُر نہیں ہوسکے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں