حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مشاورت کرے اور مشکل حالات کا حل تلاش کیا جائے، فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان

اتوار 16 فروری 2020 20:25

l اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 فروری2020ء) فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر محمود اور مرکزی رہنماء اسرار الحق مشوانی اپنے بیان میں کہا ہے کہ مہنگائی اور خصوصاً اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کو کنٹرول کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت نے جو اقدامات کیے ہیں ان کے نتائج کا انتظار کرنا چاہیے ان اقدامات سے کیا مہنگائی کنٹرول ہو سکے گی اور انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کی موجودہ اقتصادی صورتحال کے تناظر میں یہ بہت اہم سوال ہے کہ مہنگائی کا کون ذمہ دار ہے اور عوام کیوں حالیہ معاشی بحران سے خوفزدہ ہیں حکومت کو چاہیے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مشاورت کرے اور مشکل کا حل تلاش کیا جائے اور حالات کی اس سنگینی کا ادراک ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اشیائے خوراک خصوصاً آٹا اور چینی کی قیمت میں جو غیرمعمولی اضافہ ہوا، اس نے عام آدمی کو یہ باور کرا دیا کہ نہ صرف سب کچھ ٹھیک نہیں ہے بلکہ بہت کچھ خراب ہو چکا ہے مہنگائی پہلے بھی ہوتی تھی۔

(جاری ہے)

آٹے کی قلت بھی پیدا ہوئی مگر اچانک مہنگائی اور اشیائے خوردنی کی قلت سے قبل ایسا معاشی بحران لوگوں نے نہیں دیکھا جو مہنگائی کے حالیہ طوفان سے قبل عوام نے دیکھا۔ معیشت اس قدر سست اور شرح نمو اس قدر کم کبھی نہیں رہی انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور دیگر اداروں کے تخمینے کے مطابق پاکستان کی شرح نمو سال 2020میں تین فیصد کی کمزور سطح پر رہنے کا امکان ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ برس جی ڈی پی میں نمو کی شرح 3.3فیصد رہی جبکہ مالیاتی اداروں کی رپورٹس اس دعوے کی نفی کرتی ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں