سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہائی کے بعد لاہور میں گندے نالوں سے متعلق از خود نوٹس کیس نمٹا دیا

منگل 18 فروری 2020 13:51

سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہائی کے بعد لاہور میں گندے نالوں سے متعلق از خود نوٹس کیس نمٹا دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2020ء) سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہائی کے بعد لاہور میں گندے نالوں سے متعلق از خود نوٹس کیس نمٹا دیا ۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔دور ان سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا خیال نہیں رکھا جاتا،ڈاکٹرز کی غفلت سے مریض مر جاتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہاکہ ہسپتال کو غفلت پر 10 سے 20 ملین روپے لواحقین کو دینا پڑے تو پتا چلے گا۔چیف جسٹس نے کہاکہ میں بھی بغیر پروٹوکول کے کسی ہسپتال چلا جاوں تو کوئی نہیں پوچھے گا۔چیف جسٹس نے کہاکہ نجی ہسپتالوں کا یہ حال ہے،لوگوں سے پیسے لے لیتے ہیں مگر علاج نہیں کرتے۔چیف جسٹس نے کہاکہ کراچی کے نیشنل ہسپتال کا امل عمر کا معاملہ بھی بہت سنجیدہ تھا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ کراچی میں بھی بچی کا کیس تھا لاہور میں بھی بچی کا کیس ہے۔ وکیل نجی ہسپتال نے کہاکہ بچی کے ورثا کو نجی اسپتال نے معاوضہ ادا کر دیا ہے۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر معاملہ نمٹا دیا ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مطابق نجی اسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ لاہور میں گندے نالوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس بھی نمٹا دیا گیا۔ دور ان سماعت واسا کی جانب سے میاں عرفان اکرم ایڈوکیٹ اور لا آفیسر شاہ زیب پیش ہوئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں