سپریم کورٹ نے لاہورکے ایک نجی ہسپتال میں تین سالہ بچی کی ہلاکت سے متعلق کیس وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر نمٹا دیا

منگل 18 فروری 2020 19:43

سپریم کورٹ نے  لاہورکے ایک نجی ہسپتال میں تین سالہ بچی کی ہلاکت سے متعلق کیس وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر نمٹا دیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2020ء) سپریم کورٹ نے لاہورکے ایک نجی ہسپتال میں تین سالہ بچی کی ہلاکت سے متعلق کیس وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر نمٹا دیا ہے۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا خیال نہیں رکھا جاتا، ڈاکٹرز کی غفلت سے مریض مر جاتے ہیں، ہسپتال کو غفلت پر 10 سے 20 ملین روپے لواحقین کو دینا پڑے تو انہیں پتا چلے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میں بھی بغیر پروٹوکول کسی ہسپتال میں چلا جائوں تو کوئی نہیں پوچھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نجی اسپتالوں کا یہ حال ہے کہ لوگوں سے پیسے لے لیتے ہیں مگر علاج نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی کے نیشنل ہسپتال کا امل عمر کا معاملہ بھی بہت سنجیدہ تھا، کراچی میں بھی بچی کا کیس تھا اور لاہور کے نجی ہسپتال میں بھی تین سالہ بچی کی ہلاکت ہوئی۔ سماعت کے دوران نجی ہسپتال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بچی کے ورثا کو معاوضہ ادا کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی یقین دہانی پر معاملہ نمٹا دیا۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ نجی اسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں