ہائی کورٹ ،احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت (کل) دوبارہ ہوگی

پیر 24 فروری 2020 18:35

ہائی کورٹ ،احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت (کل) دوبارہ ہوگی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2020ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں احسن اقبال اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت (آج) منگل کو دوبارہ ہوگی۔منگل سلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر نے ایک دن کی چھٹی مانگی ہے، کیس کو (آج) منگل کیلئے رکھ لیتے ہیں۔ وکیل صفائی بولے ہمیں بھی بتا دیتے ہم فائلیں پڑھتے رہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس پر جرمانہ رکھ دیں، وکیل صفائی بولے نیب کا نمک بہت تیز ہے ہم ہضم نہیں کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

وکیل صفائی کے بیانیہ پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔

درخواست پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال کے وکیل نے موقف اپنایا کہ موجودہ وقت میں نیب نواز شریف کیس کو سب سے بڑا کیس قرار دیتا ہے۔ نواز شریف کے تو نیب نے وارنٹ جای نہیں کئے تھے۔ نواز شریف کو بیرون ملک جاکر اہلیہ کی تیمارداری کی اجازت بھی ملتی رہی۔ گرفتاری کے بغیر جب نواز شریف کا ٹرائل مکمل کر لیا گیا تو باقی مقدمات میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا شاہد خاقان عباسی کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے موقف اپنایا کہ سابق چیف جسٹس تو کہہ چکے یہ سیاسی انجینئر نگ کے لئے بنائے گئے مقدمات ہیں۔

جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ بھی واضح کر چکی کہ وارنٹ گرفتاری کن حالات میں جاری ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے احسن اقبال اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں