چیئرمین نیب کا غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوںکی شکایات کا نوٹس ، ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحققیات کا حکم

پیر 24 فروری 2020 19:57

چیئرمین نیب کا غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوںکی شکایات کا نوٹس ، ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحققیات کا حکم
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ، غیر قانونی ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوںکی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحققیات کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بعض عناصر ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹی کیلئے قانون کے مطابق زمین نہ ہونے سی ڈی سے لے آئوٹ پلان /این او سی کی منظوری کے بغیر پلاٹوں کو فروخت کرنے کے غیر قانونی عمل کو جاری رکھتے ہوئے مبینہ طور پر عوام الناس سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹ چکے ہیں بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے۔

مذید برآں اسلام آباد میں کراچی کی طرح مبینہ طور پر چائنہ کٹنگ کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جناب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحققیات کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے لاہور میںرائیونڈ روڈ پر الکبیر ٹائون میںمبینہ طور پر قانون کے مطابق ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے کے باوجود پر کشش تشہیری مہم کے ذریعے عوام سے اربوں روپے لوٹنے کے میگا سکینڈل کی میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الکبیر ٹائون لاہور پر الزام ہے کہ اس نے ہائوسنگ سوسائٹی کیلئے مطلوبہ ارضی نہ ہونے ،ایل ڈی اے سے لے آئوٹ پلان / این او سی لئے بغیر مبینہ طور پر تقریباًً 14 ہزار پلاٹس/فائلز عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے فروخت کرتے ہوئے عوام سے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے اربوں روپے نہ صرف لوٹ چکا ہے بلکہ یہ سلسلہ تا حال جاری ہے لاہورڈویلپمینٹ اتھارٹی نے نہ صرف پرکشش اشتہاری مہم پر خاموشی اختیار کئے رکھی بلکہ قانون کے مطابق الکبیرٹائون کے خلاف بروقت کاروائی سے بھی گریز کیا جس کی وجہ سے عوام کے مبینہ طور پر 14 ارب روپے میگا سکینڈل کی نذر ہوگئے۔

چئیرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو ہدایت کی ہے کہ الکبیر ٹائون لاہور کے علاوہ ایل ڈی اے کے متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق تحقیقات مکمل کی جائیں تاکہ عوام کو ان کے پلاٹ/لوٹی گئی ا ربوں روپے کی خطیر رقوم جلدازجلد واپس دلوانے میں مدد مل سکے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں