ایف بی آر کا زیور اور پراپرٹی کی خرید و فروخت کی مانیٹرنگ کا فیصلہ

مذکورہ اقدام ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے اٹھایا جائیگا، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی مدد روکنے کے لیے اقدامات کیے جائینگے

Usama Ch اسامہ چوہدری بدھ 26 فروری 2020 19:15

ایف بی آر کا زیور اور پراپرٹی کی خرید و فروخت کی مانیٹرنگ کا فیصلہ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 26 فروری 2020) :ایف بی آر کا زیور اور پراپرٹی کی خرید و فروخت کی مانیٹرنگ کا فیصلہ، مذکورہ اقدام ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے اٹھایا جائیگا، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی مدد روکنے کے لیے اقدامات کیے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہےکہ منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کے لیے مالی مدد کی روک تھام کے لیے سے ایف اے ٹی ایف کی تجاویز پر عملدرآمد کے لیے آئندہ چند روز میں 3 شعبوں میں قواعد نافذ کیے جائینگے۔

نجی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ مذکورہ قواعد ریئل اسٹیٹ، جواہرات اور زیورات کے شعبوں میں اثرانداز ہونگے تاکہ دہشت گردی کے لیے مالی مدد کو ختم کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے لا ڈویژن اور ایس ای سی پی کے ذریعے وکلا اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کی نگرانی کی جائیگی۔ بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے تیار کردہ قواعد میں کہا گیا ہے کہ زیورات کو دستاویزی شکل دی جائے گی اور منقل کی گئی رقم کا مکمل حساب رکھا جائے گا اس حوالے سے ضوابط کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ایک مکمل نظام قائم ہو گا جس کے ذریعے معلومات کا بتادلہ کیا جائیگا۔

بتایا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت زیورات کے تاجر ایک مخصوص حد سے زائد لین دیں کو رپورٹ کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ وہ تاجر جو کہ زیورات کی تجارت کرتے ہیں انکو ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک خاص ریٹرن فارم کو بھی جمع کروائیں گے جس میں ملک بھر کے 30 ہزار زیورات کے تاجروں کا ڈیٹا موجودہوگا۔ مجوزہ ضوابط کا ہاؤسنگ اتھارٹیز یا سب رجسٹرار آفسز پر بھی اطلاق ہوگا جہاں جائیداد کے تبادلے کی تصدیق کا عمل کیا جائیگا لیکن پراپرٹی ایجنسٹس ان قواعد کا حصہ نہیں ہونگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں