اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے سے پاکستان کو حاصل جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوگیا تو عوام نیب کو کبھی معاف نہیں کریگی،بلاول بھٹو زرداری

انسانی حقوق کی وزارت کو پی ایس ڈی پی کیلئے ملنے والا فنڈ ناکافی ہے ،فنڈز سے پورے ملک کا تحفظ نہیں ہو سکتا،کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت نے اپنی حیثیت کے مطابق اقدامات کئے ہیں ،ائیرپورٹس سندھ حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتے ، چیئرمین پیپلزپارٹی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 فروری 2020 20:19

اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے سے پاکستان کو حاصل جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوگیا تو عوام نیب کو کبھی معاف نہیں کریگی،بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیب کی طرف سے اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کی وجہ سے اگر پاکستان کو حاصل جی ایس پی پلس کا درجہ ختم ہوگیا تو پاکستانی عوام نیب کو کبھی معاف نہیں کریگی،انسانی حقوق کی کمیٹی ممبران کے مطالبے پر لاپتہ افراد کے ایشو کے حوالے سے تمام صوبوں کے آئی جیز ، ہوم سیکرٹریز اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کو آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں طلب کیا گیا ہے، انسانی حقوق کی وزارت کو پی ایس ڈی پی کے لئے ملنے والا فنڈ ناکافی ہے ان فنڈز سے پورے ملک کا تحفظ نہیں ہو سکتا۔

کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت نے اپنی حیثیت کے مطابق اقدامات کئے ہیں لیکن ائیرپورٹس سندھ حکومت کے دائرہ کار میں نہیں آتے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے دو مریض سامنے آئے ہیں ایک اسلام آباد اور دوسرا کراچی میں ہے اور یہ دونوں مریض ایران سے آئے ہیں۔

ایسے حالات میں اپنا خیال رکھنا چاہیے اور وفاقی حکومت کو اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے چاہییں۔سندھ اور بلوچستان حکومت نے اپنی حیثیت کے مطابق اقدامات کئے ہیں لیکن ائیرپورٹس صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ بارڈرز کو تو سیل کیاگیا لیکن ائیرپورٹس پر فلائٹس کو کیوں نہیں روکا گیا۔ کرونا وائرس بزرگوں کیلئے زیادہ خطرناک ہے ۔

بلاول بھٹونے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کی قیادت کے حوالے سے جو بات کی وہ 1990کی دہائی کی سیاست کے حوالے سے تھی اور یہ آف دی ریکارڈ بات کی گئی تھی ن لیگ کی قیادت کے لئے جتنی میں آواز اٹھاتا ہوں اتنی ان کے اپنے لوگ بھی نہیں اٹھاتے ۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی رپورٹس میں نیب پر سخت الفاظ استعمال کئے گئے ہیں کہ نیب اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے اور حکومت پر ہلکا ہاتھ رکھا ہوا ہے۔

اب یہ چئیرمین نیب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں اس لئے ہم نے پہلے کہاتھا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ اگر نیب کی وجہ سے جی ایس پی پلس کا درجہ چلا جاتا ہے تو عوام کبھی نیب کو معاف نہیں کرے گی۔یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں کوششیں کی گئیں جس کے نتیجے میں پاکستان کی یورپی منڈیوں تک رسائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی کمیٹی کے ممبران کے مطالبے پر لاپتہ افراد کے ایشو پر تمام صوبوں کے آئی جیز، ہوم سیکرٹریز اور وفاقی وزیر داخلہ کو آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں طلب کیا گیا ہے ۔

انسانی حقوق کی وزارت کو پی ایس ڈی پی کے لئے بہت کم فنڈز دئیے گئے ہیں ان فنڈز سے پورے ملک کے معاملات چلانا مشکل ہے ۔ انسانی حقوق کی وزارت کو صوبوں سے بھی رابطہ رکھنا چاہئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں