صدر مملکت کی زکام،کھانسی سے متاثرہ لوگوں سے جمعہ کے اجتماعات میں شرکت نہ کرنے کی اپیل

میں نے علمائے کرام سے رائے لی ہے زکام،بخار،کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنے والے مریض گھر پر نماز ادا کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 28 فروری 2020 12:38

صدر مملکت کی زکام،کھانسی سے متاثرہ لوگوں سے جمعہ کے اجتماعات میں شرکت نہ کرنے کی اپیل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 فروری 2020ء) چین کے شہر ووہاں سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے اب پاکستان میں بھی خوف طاری کر دیا ہے۔اب تک پاکستان میں سرکاری سطح پر کرونا وائرس کے دو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ایسے میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کرونا وائرس کے پیش نظر ، زکام اور سانس کے مسائل سے متاثرہ لوگوں سے نماز جمعہ کے اجتماعات میں شرکت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

صدرِ پاکستان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں میں بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشوری یا کسی بھی فلو کی علامت ظاہر ہوتی ہے وہ عوامی اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے میں نے علمائے کرام سے رائے لی ہے کہ معاشرے کی بھلائی کے لئےایسے افراد گھر پر ہی نماز پڑھ سکتے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کو اس وائرس کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

۔جب کہ دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے دونوں مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ اور دوستوں کے ٹیسٹ بھی منفی آئے ہیں۔

اس سے قبل تفتان سرحد پر کرونا وائرس کے تدارک کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس سے خطاب میں ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ تمام ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں پر سکریننگ ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہیلپ لائن 1166 بھی قائم کردی گئی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ عوام احتیاط اور ذمہ داری کو اپنا شعار بنائیں اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں