دہلی میں جرمن نازیوں کی طرزپرمسلمانوں کا منظم قتل عام جاری ہے، عمران خان

نازی جرمنی میں ایسا یہودیوں کے ساتھ ہوا تھا، عالمی برادری مودی کے مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان کا ٹویٹ میں کیمبرج یونیورسٹی کی لیکچرار پریا گوپال کے بیان کا حوالہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 28 فروری 2020 21:44

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 فروری 2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہلی میں جرمنی نازیوں کے طرز پر مسلمانوں کا منظم قتل عام جاری ہے، نازی جرمنی میں ایسا یہودیوں کے ساتھ ہوا تھا، عالمی برادری مودی کے مظالم اور نسل کشی کا نوٹس لے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ میں کیمبرج یونیورسٹی کی لیکچرار پریا گوپال کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پریا گوپال نے مسلمانوں پرحملوں کو جرمن نازیوں کے حملوں سے مشابہ قرار دیا ہے۔

  وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی کا ہندو بالادستی کا ایجنڈا جرمن نازیوں کے ایجنڈے کا عکاس ہے، مودی نے گجرات میں بھی مسلمانوں کا منظم قتل عام کیا۔ دلی میں مسلمانوں کا منظم قتل عام جرمنی نازیوں کے طرز پر جاری ہے۔
نازی جرمنی میں ایسا یہودیوں کے ساتھ ہوا تھا۔

(جاری ہے)

بھارت میں مسلمانوں پر حملے  اور جلاؤ گھیراؤ بالکل ایسے ہے جیے 1938ء میں جرمن نازی ازم نے یہودیوں پر حملے کیے تھے۔

عالمی برادری مودی کے مظالم اور نسل پرستی روکنے کے لئے اقدامات کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا فاشسٹ مودی کے مظالم کا نوٹس لے۔ short][show_embed_tweet 9647][/short] اسی طرح کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ ) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھی مودی سرکار کے مسلمانوں پر مظالم پر تنقید کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے دلی میں نفرت پھیلا کر تشدد کو ہوا دی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت اس جج کو بھی برداشت نہیں کر سکی جس نے دلی پولیس کے کردار پر سوال اٹھایا اور اسے تبدیل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے تشدد کو روکنے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا جسکی وجہ سے یہ پھیلتا چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ملکی عوام کو مذہب اور زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں اور ان قوتوں کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔ محمد یوسف تاریگامی نے بھارت کی سیکولر جماعتوں سے پیل کی کہ وہ متحد ہو کر آگے آئیں اور لوگوں کے اعتماد کو بحال کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں