ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کی معاشی نمو کم ہو کر 2.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی

پاکستان میں سماجی تحفظ کے شعبے کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا بالخصوص جس طرح ضرورت بڑھ رہی ہے اس حساب سے سماجی ترقی پر خرچ نہیں کیا جارہا،رپورٹ

جمعہ 3 اپریل 2020 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اپریل2020ء) ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال کے دوران زرعی نمو میں سست روی اور کووڈ19 کے پھیلا کے اثرات اور حکومت کی جانب سے استحکام کی کوششوں سے سال 21-2020 میں بحالی سے قبل پاکستان کی معاشی نمو کم ہو کر 2.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی شائع کردہ سالانہ رپورٹ ایشین ڈیولپمنٹ آٹ لک 2020 میں کہا گیا کہ مالی سال 21-2020 میں مجموعی ملکی پیداوار کی نمو میں اضافہ ہو کر 3.2 فیصد ہو نے کی توقع ہے جس کی وجہ مائیکرواکنامک عدم توازن کی درستی سے سرمایہ کاری میں دوبارہ اضافہ، کرنسی کی قدر میں کمی کو قابو کرنا اور ٹڈی دل کے حملوں میں کمی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کووڈِ19 کے پھیلا سے نمو میں کمی کا خطرہ ہے کیوں کہ اس وبا کو روکنے کے لیے نجی کاروبار عارضی طور پر بند ہیں جس سے صارفین کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس وبا نے پاکستان میں سماجی تحفظ کے شعبے کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے بالخصوص یہ کہ جس طرح ضرورت بڑھ رہی ہے اس حساب سے سماجی ترقی پر خرچ نہیں کیا جارہا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا تھا کہ حکومت جس طرح کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے، پاکستان کی میکرو اکنامک صورتحال کو مستحکم کرنے اور جامع ترقی کی بنیاد قائم کرنے کے لیے تنظیمی اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے کوشاں ہے ویسے ہی اسے احساس (پروگرام) کا استحکام یقینی بنانے کے لیے پر عزم رہنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ موڈیز کی جانب سے پاکستان کا ریٹنگ آٹ لک منفی سے مثبت کیے جانے، توانائی کی پیداوار اور کاروبار کے ماحول بہتر بنانے کے لیے اہم اصلاحاتی ڈھانچے پر عملدرآمد سے بھی سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں