ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی دو انکوائری کمیٹیوں نے گندم ، آٹے اورچینی معاملے کا جائزہ لیا، دونوں کمیٹیوں کی انکوائری رپورٹس منظر عام پر لانے کا فیصلہ

وزیر اعظم کی جانب سے چینی کے معاملہ پر تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرکے فرانزک تجزیہ کی ہدایت

اتوار 5 اپریل 2020 00:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2020ء) وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی دو انکوائری کمیٹیوں نے گندم اور آٹے کے بحران اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کا جائزہ لیا، دونوں کمیٹیوں کی انکوائری رپورٹس منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم نے چینی کے معاملہ پر تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے فرانزک تجزیہ کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے دونوں کمیٹیوں کی رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے لیے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی سربراہی میں دو اعلی سطحی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں جو انٹلیجنس بیورو کے ایک سینئر افسر اور ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب پر مشتمل تھیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ کمیٹیاں تشکیل دینے کے بعد وزیر اعظم بارہااس عزم کا اظہار کر چکے ہیںکہ چینی اور گندم کے بحران کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرکے ان کو سزا دی جائے گی تاکہ اس طرح کی مزیدکارروائیوں سے بچا جا سکے۔

پاکستان تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان شفافیت اور احتساب کو جمہوریت کا بنیادی اصول اور گڈ گو رننس کا خاصا سمجھتے ہیں اس لیے وزیراعظم عمران خان نے دونوں کمیٹیوں کی رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے لیے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے تحقیقاتی دائرہ کار کو وفاقی کابینہ نے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا اور انکوائری کمیشن ایکٹ 2017ء کے تحت انکوائری کمیشن کا درجہ دے دیا گیا تھا جوکمیشن فائنڈنگ فرانزک کا تجزیہ کررہا ہے ۔

کمیشن 25 اپریل تک اپنا کام مکمل کرلے گا جو کہ عوام کے لیے جاری کردی جائیں گی۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں وفاقی حکومت کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمداور اس ضمن میں دیگر ضروری اقدامات کرے گی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں