سپریم کورٹ نے موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسرکی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی

جمعرات 9 اپریل 2020 13:00

سپریم کورٹ نے موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسرکی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اپریل2020ء) سپریم کورٹ نے موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسر محمد انور کی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی ہے ۔جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمی کے دو رکنی بینچ نے موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسر محمد انور کی محکمے سے اپنی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی ۔

وکیل درخواست گزار نے دلائل دیے کہ میرا موکل موٹر وے پولیس میں پٹرولنگ آفیسر تھا ، محکمہ موٹر پولیس کی جانب سے محمد انور کو پہلے نوکری سے نکالا گیا اور پھر جبری ریٹائرمنٹ دے دی گئی، میرے موکل پر سرکاری گاڑی کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے، محمد انور کے خلاف ہونے والی انکوئری بھی درست نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ نے انکوئری کو سروس ٹربیونل کے سامنے چیلنچ کیوں نہیں کیا.جسٹس اعجاز الاحسن نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ یہ ٹرائل کورٹ نہیں ہے، آپ کو یہ تمام باتیں سروس ٹربیونل کے سامنے کرنی چاہیں تھیں،آپ نے شوکاز نوٹس کے جواب میں بھی الزمات کو مسترد نہیں کیا، شوکاز نوٹس کے جواب میں ہر الزام کو الگ الگ مسترد کرنا ہوتا ہے،آپ کے موکل نے لکھ دیا کہ تمام الزمات کو مسترد کرتا ہوں، عدالت قانون کو دیکھ کر چلتی ہے۔

عدالت عظمٰی نے موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسر محمد انور کی جانب سے محکمے سے اپنی نوکری سے برطرفی اور جبری ریٹائرمنٹ کیخلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں