شاہ محمود قریشی کا آسٹریلین وزیر خارجہ کو ٹیلیفون، کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال

دونوں وزرائے خارجہ کاعالمی چیلنج سے نمٹنے اور اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق بھارتی اقدامات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے صریحاً منافی ہیں ،وزیر خارجہ نے آسٹریلین ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا

جمعرات 9 اپریل 2020 13:37

شاہ محمود قریشی کا آسٹریلین وزیر خارجہ کو ٹیلیفون، کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2020ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آسٹریلیا کی وزیر خارجہ سینیٹر میریس پین سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے کرونا عالمی وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ وزیر خارجہ نے کرونا وائرس حملے کے سبب آسٹریلیا میں ہونیوالے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ۔

آسٹریلین وزیر خارجہ نے کہاکہ آسٹریلوی حکومت نے اس عالمی وبا کے معاشی نقصانات کے ازالے کیلئے جاب کیپرز پروگرام کے تحت،130 بلین آسٹریلوی ڈالر کی رقم مختص کی ہے تاکہ آسٹریلیا میں کاروباری شعبے کو ممکنہ خسارے سے بچایا جا سکے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس وبا کے باعث، ملکی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے ازالے کیلئے آسٹریلوی حکومت کے بروقت اقدامات قابلِ ستائش ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں، بالخصوص زیر تعلیم طلباء کا خصوصی خیال رکھنے پر آسٹریلوی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔وزیر خارجہ نے پاکستان میں کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے اپنی آسٹریلین ہم منصب کو آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس وقت پوری دنیا کرونا عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کوشاں ہے تاہم ترقی پذیر ممالک کو اپنے محدود معاشی وسائل کے سبب اس وبائی چیلنج سے نمٹنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے اس کڑے وقت میں، کمزور معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے، ترقی پذیر ممالک کے واجب الادا قرضوں کو ری اسٹرکچر کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل اس وبا سے نمٹنے اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کیلئے بروئے کار لا سکیں ۔وزیر خارجہ نے آسٹریلین ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سرکار نے 5 اگست سے لاکھوں کشمیریوں کو کرفیو کے ذریعے محصور بنا رکھا ہے ، مسلسل کرفیو کے باعث مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ایک طرف پوری دنیا اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مصروف _عمل ہے تو دوسری طرف بھارت، مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے، ڈومیسائل سے متعلقہ قواعد و ضوابط میں ترامیم کر رہا ہے جو نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے صریحاً منافی ہے ۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس عالمی چیلنج سے نمٹنے اور اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں