وفاقی دارالحکومت میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا

عوامی جگہوں پر چیکنگ کی جائے گی، ماسک نہ پہننے والوں کو 3ہزار تک جرمانہ ہوگا، جیل بھی بھیجا جاسکتا ہے: ڈی سی اسلام آباد

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 31 مئی 2020 11:39

وفاقی دارالحکومت میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 مئی 2020ء) وفاقی دارالحکومت میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں تمام عوامی جگہوں بشمول مارکیٹس، مساجد، پبلک ٹرانسپورٹ، لاری اڈہ، گلیوں، سڑکوں اور دفاتر میں ماسک پہننا لازمی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس حوالے سے انتظامیہ چیکنگ بھی کرے گی اور مجسٹریٹ کی جانب سے ماسک نہ پہننے والوں کو 3ہزار تک جرمانہ ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والے کو جیل بھی بھیجا جاسکتا ہے۔

ڈی سی اسلام آباد نے ٹویٹر پیغام میں ماسک پہننے کے حوالے سے جاری کردہ حکم کی اطلاع دی ہے۔
یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ماسک کو لازمی قرار دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا تھا کہ پُرہجوم مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے، ماسک پہننے پر عملدرآمد کروایا جائے گا، یہ اب کسی کیلئے آپشن یا خواہش نہیں ہوگی، لوگ نوٹ کرلیں کہ اب پُرہجوم جگہوں ، مساجد ، پبلک ٹرانسپورٹ، بازاروں، دکانوں، شاپنگ مالز پر ماسک پہننا لازمی کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس مقامی سطح پر تیزی سے پھیل رہا ہے، مقامی وائرس پھیلاؤ کا تناسب 92 فیصد ہوچکا ہے۔مستقبل میں ہمارے ہاں کیسز اور اموات بڑھنے کا امکان ہے۔ پچھلے 24 گھنٹے جو اموات ہوئیں، ان میں ہمارے چار ہیلتھ ورکرز بھی تھے، میں تمام شہداء کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ چیزوں کی نشاندہی کرنا چاہتا ہوں کہ سوشل میڈیا پرکچھ ذمہ دار لوگ بھی غلط پیغام رسانی کرتے ہیں،کل سوشل میڈیا پر ایک نامور عالم کہہ رہا تھا کہ اگر کسی کا مثبت ٹیسٹ آیا توکورونا مریض ہسپتال نہ جائیں، ہسپتال میں اچھا سلوک نہیں کیا جائے گا۔ میں میڈیا اور تجزیہ کاروں سے درخواست کرتا ہوں کہ لوگوں کی رہنمائی کریں، اور خدارا ایسی افواہوں پر کان نہ دھریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں