عوام کے ایس او پیز پر عمل درآمد سے ہسپتالوں، آکسیجن ، وینٹیلیٹرز پر کورونا وائرس کے مریضوںکی تعداد اور اموات کم نظر آرہی ہیں، بے احتیاطی ہوئی تو بیماری اسی رفتار سے واپس آئے گی

ْوفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر کی این سی او سی میں بریفنگ

جمعہ 3 جولائی 2020 13:57

عوام کے ایس او پیز پر عمل درآمد سے ہسپتالوں، آکسیجن ، وینٹیلیٹرز پر کورونا وائرس کے مریضوںکی تعداد اور اموات کم نظر آرہی ہیں، بے احتیاطی ہوئی تو بیماری اسی رفتار سے واپس آئے گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2020ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ،اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں عوام نے کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کے لئے بنائے گئے ایس او پیز ،گائیڈ لائینز اور ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل درآمد کیا جس کی وجہ سے آج ہسپتالوں، آکسیجن ، وینٹیلیٹرز پر کورونا وائرس کے مریضوںکی تعداد اور اس وبا سے اموات کم نظر آرہی ہیں، پوری قوم اسی طرح ایس او پیز پر عمل جاری رکھے گی تو جولائی کے آخر تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 4 لاکھ سے بھی کم ہوگی۔

وہ جمعہ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں میڈیا بریفنگ دے رہے تھے ۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ این اسی او سی نے پچھلے تین ہفتوں میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ ، اب تک حاصل ہونے والے نتائج ،جولائی کے مہینے کے لئے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے عدم پھیلائو کے لئے جون میں حفاظتی تدابیر، ایس او پیز اور گائیڈ لائینز پر عمل درآمد کے لئے تمام وفاقی اکائیوں نے بھر پور کر دار ادا کیا ہے، صوبائی حکومتوں کی محنت کی بدولت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کا ہر ہفتہ جائزہ لیا جاتا ہے، صنعتیں ، دکانیں، مارکیٹس، مساجد سمیت ہر جگہ یہ دیکھا جائے کہ ایس او پیز پر کس حد تک عمل درآمد ہورہا ہے اور جہاں پر ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا ں پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ لاک ڈائون کا نظام مئی میں شروع ہوا جون میں اس کو مزید بڑھایا ، این سی او سی نے 20 مقامات کی نشاندہی کر کے صوبوں کو ان کی فہرست بھجوائی جہاں پر صوبوں نے سمارٹ ڈائون لگایا اور اس کے بعد کی صورتحال کا بھی این سی او سی نے جائزہ لیا کہ اس کے بعد کتنا فرق پڑا ، سمارٹ لاک ڈائون سے وبا کے پھیلائو میں کافی فرق پڑا کیونکہ آج ہم جون کے وسط میں ہم جہاں کھڑے تھیں اس کے مقابلے میں آج ہسپتالوں ، آکسیجن ، وینٹیلیٹرز پر مریضوںکی تعداد کم ہے ، کورونا سے اموات میں بھی کمی نظر آرہی ہے ،یہ بہتری اسی لئے ہے کہ عوام نے حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کو بہتر بنایا ہے ، اگر بے احتیاطی ہوگی تو یہ بیماری اسی رفتار سے واپس آئے گی، بہت سے ممالک میں ایسا ہوا کہ بیماری کم ہوئی اور پھر وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ، یہ ضروری ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی ہم اس وبا کے پھیلائو کی روک تھام کے لئے بنائی گئی ایس او پیز پر مکمل عمل کرتے ہوئے مصافحہ کرنے سے گریز، سماجی فاصلہ برقرار، ماسک کا استعمال اور غیر ضروری طور پر پرہجوم مقامات پر جانے سے گریزجیسی ہدایات پر سنجیدگی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے محنت کے ساتھ ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا، جون کے وسط میں کہا کہ ماہرین کے مطابق اگر ہم حفاظتی تدابیر نہیں اپنائیں گے اور انتظامی کارورائیاں نہیں کی جائیں گی تو جولائی کے آخر تک کورونا مریضوں کی تعداد 12لاکھ سے تجاوز کر جائے گی ۔

کیونکہ حفاظتی تدابیر ،انتظامی کارروائی بہت ہوئی ہے ، اگر اسی طریقے سے چلتے رہیں گے تو جولائی کے آخر تک یہ تعداد 4 لاکھ سے کم ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے ایس او پیز ،ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل کیا اور امید ہے کہ آئندہ اس سے بھی بہتر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاقے کراچی میں بہتری نظر نہیں آرہی ، سندھ کی قیادت سے اس بارے بات چیت ہورہی ہے ، این سی او سی ٹیم مزید کام کرے گی کہ کس طریقے سے بہتری سے کام کیا جاسکتا ہے ، باقی ملک کی طرح کراچی میں بھی جلد بہتری نظر آئے گی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں