اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر بلڈنگ پلان نہ ہونے کے باعث روکی گئی

سی ڈی اے کی مندر کی تعمیر کیلئے نقشہ بنانے کی ہدایت، مندر کیلئے بلڈنگ پلان موصول ہونے پرتعمیر کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ ترجمان سی ڈی اے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 5 جولائی 2020 20:50

اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر بلڈنگ پلان نہ ہونے کے باعث روکی گئی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 جولائی 2020ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر بلڈنگ پلان نہ ہونے کے باعث روکی گئی۔ سی ڈی اے نے مندر کی تعمیر کیلئے نقشہ بنانے کی ہدایت کردی ہے، مندر کیلئے بلڈنگ پلان موصول ہونے پرتعمیر شروع کی جاسکتی ہے۔ ترجمان سی ڈی اے مظہر حیسن کا کہنا ہے کہ ہندو مندر کی تعمیر کا کام اس لیے معطل کیا گیا کہ مندر کی تعمیر کا کوئی بلڈنگ پلان موصول نہیں ہوا تھا۔

سی ڈی اے نے مندر کا بلڈنک پلان بناکر جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ مندر پلان کا جائزہ لے کر تعمیر کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ اسی طرح سی ڈی اے چئیرمین عامر احمد علی نے ایک چینل کو بتایا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 9 میں اراضی سے متعلق کوئی تنازع نہیں۔ دو مرحلے ہوتے ہیں جن میں دیکھاجاتا ہے کہ جگہ منظور شدہ ہے اور ’’الاٹمنٹ لیٹر‘‘ بھی موجود ہے، بعد میں بلڈنگ پلان یا نقشہ دینا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اب نقشہ بناکر جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ کل پیر کو عملہ مندر کی تعمیر کیلئے زمین کا جائزہ لے گا۔ واضح رہے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی تھیں کہ مندر کی تعمیر کو حکومت نے دباؤ میں آکر روک دیا ہے۔ لیکن حکومتی بیانات میں اس تاثر کی تردید بھی کی گئی۔ یاد رہے گزشتہ روز وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہندو مندرکے حوالے سے کافی بحث ہو چکی۔

اسلام اقلیتوں کے حقوق کا درس دیتا ہے۔ اسلام آباد میں2017ء میں مندر کیلئے زمین دی گئی تھی۔ ابھی تک مندر کیلئے فنڈز نہیں دیے گئے۔ فنڈز دینے سے متعلق فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے کہ مندر کی تعمیر کیلئے فنڈز دینا چاہیے یا نہیں۔ مندر کی تعمیر کیلئے فنڈز کا فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل کرے گی۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ہندو مندر کی تعمیر کے معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی اور مشاورت حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے بعد مندر کی تعمیر کیلئے فنڈز سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کرینگے۔ اس حوالے سے تمام تر سماجی اور مذہبی پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر فیصلہ ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں