کیا ایرانی ایجنسیاں عزیر بلوچ سے پاکستانی فوج کے بارے میں معلومات بھارت کیلئے اکٹھی کر رہی تھیں؟

سینیئر صحافی راؤف کلاسرا نے پاکستانی حکومت نے ایران سے وضاحت طلب کرنے کا مطابہ کردیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 12 جولائی 2020 11:02

کیا ایرانی ایجنسیاں عزیر بلوچ سے پاکستانی فوج کے بارے میں معلومات بھارت کیلئے اکٹھی کر رہی تھیں؟
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جولائی 2020ء) سینیئر صحافی راؤف کلاسرا نے پاکستانی حکومت نے ایران سے وضاحت طلب کرنے کا مطابہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا ایرانی ایجنسیاں عزیر بلوچ سے پاکستانی فوج کے بارے میں معلومات بھارت کیلئے اکٹھی کر رہی تھیں؟ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے انکشاف کیا کہ حساس اداروں کے بہت سے افسران کے نام، گھروں کے پتے، دفاتر اور دیگر معلومات میں نے ایرانی ایجنسیوں کو فراہم کی تھی، ایم کیو ایم کے چند کارکنان بھی ایران میں اس جگہ آتے جاتے رہتے تھے جہاں میری ایرانی ایجنسی کے افسران سے ملاقات ہوتی تھی۔

علی زیدی کی جانب سے پیش کردہ اس جے آئی ٹی رپورٹ میں جو انکشاف ہوئے ہیں اس پر کسی نے بھی بات نہیں کی ہے، یہ سنگین نوعیت کے الزامات ہیں ا، اگر واقعی ایرانی ایجنسیاں اس قسم کی معلومات عزیر بلوچ سے نکلوا رہی تھیں تو وہ اس معلومات سے خود فائدہ اٹھانا چاہتی تھیں یا ان ایجنسیوں کے پیچھے بھارتی ایجنسیاں کام کررہی تھیں، اس حوالے سے پاکستانی حکومت کو ایران سے وضاحت طلب کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی رپورٹ میں کس کس افسر اور کن کن مقامات کی معلومات فراہم کی اس حوالے سے تفصیل کو ہٹا دیا گیا ہے جو ایک صفحے پر مشتمل ہے، اسی لیے علی زیدی سندھ حکومت کی جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل عزیر بلوچ کے حوالے سے ایران کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایران پاکستان میں بے امنی پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کی پرزور مذمت کرتا ہے، پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں، تہران دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کے فوری اور ضروری ازالے پر زور دیتا ہے، ایسی غلط فہمیاں زیادہ تر تیسری قوتوں کی بد نیتی پر مبنی کوششوں سے پیدا ہوتی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں