حکومت کے تاریخی ریلیف پیکج اور ٹیکس مراعات سے تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ صنعتوں میں انقلابی ترقی آئیگی ، روزگارکے بے شمارمواقع میسرآئیں گی ، ترجمان ایف بی آر

پیر 13 جولائی 2020 13:59

حکومت کے تاریخی ریلیف پیکج اور ٹیکس مراعات سے تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ صنعتوں میں انقلابی ترقی آئیگی ، روزگارکے بے شمارمواقع میسرآئیں گی ، ترجمان ایف بی آر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2020ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے کہاہے کہ تعمیراتی صنعت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کے تاریخی ریلیف پیکج اور ٹیکس مراعات سے تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ صنعتوں میں انقلابی ترقی آئیگی جبکہ روزگارکے بے شمارمواقع میسرآئیں گے۔گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ترجمان ایف بی آر نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے عوام دوست وژن کے تحت تعمیراتی شعبہ کیلئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس ریلیف پیکج کا اعلان کیاہے جس سے سستے گھروں کی فراہمی،صنعتوں کی ترقی اورروزگارکے مواقع کے اہداف کے حصول میں مدد ملیگی۔

انہوں نے کہاکہ پیکج کے تحت بلڈرز اورڈولپرزکیلئے فکسڈ پریمئیم کی سہولت دی گئی ہے، متعددتعمیراتی سامان اورخدمات کی خریداری پرسروسزٹیکس کی کٹوتی سے استثنیٰ دی گئی ہے،کم قیمت ہاسنگ ہاوسنگ پراجیکٹس کی صورت میں فکسڈٹیکس میں بھی 90 فیصد کی چھوٹ دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پلانٹ اورمشینری کی درآمد کیلئے تعمیراتی شعبہ کو صنعت کا درجہ دیاگیاہے، پانچ سوگز کے مکان اورچارہزارمربع فلیٹ کی پہلی بارفروخت پرکیپٹل گین ٹیکس سے ایک باراستثنیٰ کی سہولت دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہاکہ پلاٹس اوربلڈنگز کی خریداری اورنئے تعمیراتی پراجیکٹس میں سرمایہ کاری پرآمدن کے ذرائع بارے پوچھ گچھ سے استثنیٰ دی گئی ہے۔غیرمنقولہ جائیداد کی نیلامی پرٹیکس کی شرح 10 فیصد سے کم کرکے پانچ فیصد کردی گئی ہے۔اسی طرح ایڈوانس ٹیکس میں 50 فیصد کمی کردی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ نیاپاکستان ہاوسنگ اتھارٹی کے تحت بھی عوام کیلئے قرضہ جات میں سہولت دی گئی ہے۔

پہلے ایک لاکھ گھروں کیلئے تین لاکھ روپے فی گھرکی سبسڈی دی گئی ہے، پانچ مرلہ کے مکان کیلئے قرضہ کی مارک اپ کی شرح 5 فیصد رکھی گئی ہے، 10 مرلہ کے مکان کیلئے مارک اپ کی شرح 7 فیصد ہے۔ انہوں نے کہاکہ بینکوں کی جانب سے تعمیراتی شعبہ کیلئے 330 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اسی طرح این اوسیز کی پراسیسنگ کیلئے ویب پورٹل کا اجراء بھی کردیا گیاہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں