غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی محاصرے کا ایک سال مکمل ہونے پر سینیٹ کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

منگل 4 اگست 2020 13:25

غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی محاصرے کا ایک سال مکمل ہونے پر سینیٹ کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2020ء) وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی محاصرے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اس دن کو یوم استحصال کے طور پر منایا جا رہا ہے، کشمیر کے لوگ غاصبانہ فوجی طاقت سے نجات چاہتے ہیں، عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ وہ کشمیر سے نکل جائے۔

منگل کو وزارت پارلیمانی امور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں فوجی محاصرے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے اس حوالہ سے سینٹ کا اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اجلاس میں ایک تحریک پیش کروں گا، اجلاس میں کشمیر کے علاوہ اور کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہو گی، سینٹ اجلاس کا تین نکاتی ایجنڈا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود اردایت دیا جائے، بھارت کشمیر سے نکل جائے۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور ہماری آخری منزل کشمیر بنے گا پاکستان ہے، اس تناظر میں اسلام آباد کی کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرکے سرینگر ہائی وے رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن کیس میں اہم فیصلہ دیا ہے، اس معاملہ پر کچھ اناڑی ابہام پیدا کر رہے تھے، اس کیس میں اقوام متحدہ کے چارٹر، آئین کے آرٹیکل 10۔

اے اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ کو مدنظر رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من الله کے فیصلہ سے ابہام دور ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کو پاکستان کے گلی کوچوں سمیت ساری دنیا میں کشمیری اور پاکستانی دنیا کے منصفوں کو پیغام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ اجلاس میں دنیا کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ غیر قانونی بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند ہونی چاہئیں اور ریاست پاکستان کی کشمیر بارے پالیسی کے حوالہ سے ہمارے دوست ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔

پاکستان کی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی لازوال ہے، وزیراعظم کے مظفرآباد کے دورے کا مقصد بھی دنیا کو پیغام دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ پر عملدرآمد کرنے کا ذمہ دار ہے، پاکستان ایک ریاست کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں 11 بل پیش کئے جائیں گے، ان میں 2 بل انتہائی اہم ہیں جن میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کی تعداد بڑھانے اور میوچل لیگل اسسٹنٹس کے بل شامل ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں