ہم سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لانا چاہتے ہیں،

مقبوضہ کشمیر کے عوام اضطراب کی حالت میں ہیں، بھارت پریشان ہے اور پاکستان کے خلاف کوئی بھی حماقت کرسکتا ہے، موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ بات چیت نہیں ہوسکتی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 5 اگست 2020 23:31

ہم سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لانا چاہتے ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لانا چاہتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام اضطراب کی حالت میں ہیں بھارت پریشان ہے اور پاکستان کے خلاف کوئی بھی حماقت کرسکتا ہے موجودہ حالات میں اس کے ساتھ بات چیت نہیں ہوسکتی ،بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت مودی سرکار کے ساتھ بیٹھنا وقت کا ضیاع ہے انہوں نے کہاکہ کشمیری بھارت سے متنفر ہیں انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مبقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیوں نظر نہیں آرہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشمیریوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم ہر لمحہ ان کے ساتھ ہیں ملک بھر کے عوام نے ان کے ساتھ بھر پور یک جہتی کا اظہار کیا ہے کشمیری حق اور سچ پر ہیں انہیں ضرور کامیابی حاصل ہوگی مسئلہ کشمیر پر پوری قوم یکجا ہے نئے سرکاری نقشہ کی پارلیمنٹ سے منظوری لیں گے نئے نقشہ پر چین کو اعتماد میں لیا گیا ہے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے پاکستانی اور کشمیری عوام کے جذبات کو نئے نقشہ پر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کے نقشہ میں شامل کرنے کا اعزاز ہماری حکومت کو ملا، وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا تھا ۔ بھارتی حکومت فاشسٹ مائنڈ سیٹ رکھتی ہے ۔ مودی نے انتہا پسندی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ مودی نے مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرتے ہوئے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سعودی عرب سے گہرا مذہبی لگائو اور عقیدت رکھتے ہیں جو سعودی عرب کے لئے جان دینے کے لئے تیار ہیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں