قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020ء منظور کرلیا

بل میں ممنوعہ اشخاص یا کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کیخلاف سخت اقدامات شامل، اسلحہ لائسنس فوری منسوخ تصور ہوں گے، دہشتگردی میں ملوث افراد کو5 کروڑ تک جرمانہ ،جائیداد بغیر کسی نوٹس ضبط یا منجمد کردی جائے گی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 12 اگست 2020 13:14

قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020ء منظور کرلیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 اگست 2020ء) قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020ء منظور کرلیا ہے، بل میں ممنوعہ اشخاص یا کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کیخلاف سخت اقدامات شامل ہیں، تمام اسلحہ لائسنس فوری منسوخ تصور ہوں گے،دہشتگردی میں ملوث افراد کو 5کروڑ تک جرمانہ ہوگا،جائیداد بغیر کسی نوٹس ضبط یا منجمد کردی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020ء منظور کرلیا گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کے متن میں کہا گیا کہ کالعدم تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کیلئے قرضہ یا مالی معاونت پر پابندی ہوگی۔ کوئی بینک یا مالی ادارہ ممنوعہ شخص کو کریڈٹ کارڈ جاری نہیں کرسکے گا۔

(جاری ہے)

پہلے سے جاری اسلحہ لائسنس منسوخ تصور ہوں گے۔منسوخ شدہ اسلحہ ضبط کرلیا جائے گا۔منسوخ شدہ اسلحہ رکھنے والا سزا کا مرتکب ہوگا۔ایسے شخص کو نیا لائسنس بھی نہیں جاری کیا جائے گا۔دہشتگردی میں ملوث افراد کو 5کروڑ تک جرمانہ ہوگا۔ بل میں ممنوعہ اشخاص یا تنظیموں کے ساتھ کام کرنے والوں سخت اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔ممنوعہ اشخاص یا تنظیموں کے ساتھ کام کرنے والے افراد کی جائیداد بغیر کسی نوٹس ضبط یا منجمد کردی جائے گی۔

نشہ آور اشیاء کی روک تھام کا ترمیمی بل 2020ء ، علاقہ دارلحکومت اسلام آباد ٹرسٹ 2020بھی منظور کیا گیا ہے۔اسی طرح اجلاس میں قومی اسمبلی نے حضور اکرم ﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین کا لفظ لازمی شامل کرنے کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔ قرار داد وزیر مملکت محمد علی خان نے پیش کی تھی۔ اجلاس میں بی این پی کے مرکزی رہنماء اختر مینگل نے کہا کہ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل میں لفظ دہشتگرد کی تشریح کی جائے۔ کیونکہ سابق وزیر نوازشریف اور راجا پرویز اشرف کو بھی دہشتگرد قرار دیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں