لاہور واقعہ کے در ان رانا تنویر حسین یہاں بیٹھے تھے ، ان پر پرچہ درج کرلیا گیا ہے ، پنجاب کی حرکت کا نوٹس لیں ، خواجہ آصف

رانا تنویر حسین کے خلاف مقدمے پر تحریک استحقاق لیں ،لیگی رہنما……تحریک استحقاق دیں میں کمیٹی کو بھیج دوں گا،سپیکر اسد قیصر اگر لاہور کے واقعہ کو آپ اٹھائیں گے تو ایوان کا ماحول خراب ہوگا،بلاجواز رانا تنویر کا نام مقدمے میں آیا ہے تو اس پر کارروائی ہونی چاہیے، وزیر خارجہ پہلے جب ہم ایف اے ٹی ایف بلز پر بات کرنا چاہ رہے تھے تو اپوزیشن کہہ رہی تھی نیب بل کے علاوہ بات ہوہی نہیں سکتی، شاہ محمود قریشی کا اظہار خیال وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کاشور شرابہ ،پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے جھوٹ بولنے کا الزام عائد کر دیا ، راجہ پرویز اشرف کا بھی شاہ محمود قریشی الفاظ اعتراض ، وزیر خارجہ نے الفاظ واپس لے لئے

بدھ 12 اگست 2020 14:13

لاہور واقعہ کے در ان رانا تنویر حسین یہاں بیٹھے تھے ، ان پر پرچہ درج کرلیا گیا ہے ، پنجاب کی حرکت کا نوٹس لیں ، خواجہ آصف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ لاہور واقعہ کے در ان رانا تنویر حسین یہاں بیٹھے تھے ، ان پر پرچہ درج کرلیا گیا ہے ، پنجاب حکومت کی اس حرکت کا نوٹس لیں ،رانا تنویر حسین کے خلاف مقدمے پر تحریک استحقاق لیں ۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز رانا تنویر حسین یہاں بیٹھے تھے پرچہ ان پر لاہور میں درج کرلیا گیا ہے ،پنجاب حکومت کی اس حرکت کا نوٹس لیں ۔

انہوںنے کہاکہ رانا تنویر حسین کے خلاف مقدمے پر تحریک استحقاق لیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ تحریک استحقاق دیں میں کمیٹی کو بھیج دوں گا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ اگر لاہور کے واقعہ کو آپ اٹھائیں گے تو ایوان کا ماحول خراب ہوگا،اگر بلاجواز رانا تنویر کا نام مقدمے میں آیا ہے تو اس پر کارروائی ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز لاہور کے واقعہ پر تفصیل سے بحث ہونی چاہیے، اس پر بحث ہو کہ کیوں یہ وقوعہ پیش آیا،کیا واقعی جو کچھ ہوا وہ درست تھا یا کچھ ڈرامہ بھی تھا۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایک نکتہ نظر ہے کہ گزشتہ روز سارا ڈرامہ رچایا گیا ،یہ موقف ہے کہ اچانک گاڑیوں سے پتھر کیوں نکل آئے ،ایک موقف ہے یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے سے کیا گیا ۔

انہوںنے کہاکہ رانا تنویر حسین کی تحریک استحقاق کو سپورٹ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ اگر وہ یہاں تھے لاہور میں نہیں تھے تو ان کا نام پرچہ میں نہیں آنا چاہئے تھا۔ انہوںنے کہاکہ سید نوید قمر کی گفتگو مناسب ہے انہوںنے کہاکہ پہلے جب ہم ایف اے ٹی ایف بلز پر بات کرنا چاہ رہے تھے تو اپوزیشن کہہ رہی تھی کہ نیب بل کے علاوہ بات ہوہی نہیں سکتی۔

انہوںنے کہاکہ پھر سب نے دیکھا کہ ملکی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون سازی نیب قانون کے بغیر ہوئی۔شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان کا شور شرابہ کیا اور کہاکہ وزیر خارجہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ جھوٹ بولنے کا الزام پی پی رکن آغا رفیع اللہ نے لگایا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ بات غلط ہے ہم نے نیب قانون کو ایف اے ٹی ایف بلز کے ساتھ منسلک کیا۔

راجہ پرویزاشرف نے کہاکہ سپیکر صاحب جب آپ قانون سازی کے لئے ماحول درست کرتے ہیں تو وزرا ماحول خراب کیوں کرتے ہیں،یہاں کسی نوجوان غیر سنجیدہ نہیں کہا جاسکتا شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اگر میرے الفاظ سے کسی رکن کو تکلیف ہوئی تو الفاظ واپس لیتا ہوں۔ وزیر خارجہ نے آغا رفیع اللہ کو امیچور اور نوجوان رکن کہا تھا۔راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے الفاظ کے استعمال پر مجھے سخت اعتراض ہے،ان کے الفاظ کو کارروائی سے حذف کیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ میرے الفاظ پر پر کسی کو اعتراض ہے تو میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن شاہنواز رانجھا نے کہاکہ دکھ ہوتا ہے کہ اپوزیشن پر نیب قانون کو ایف اے ٹی ایف سے جوڑنے کا الزام لگا دیا گیا ،وزیر قانون نے ایف اے ٹی ایف قوانین کیلئے 80فیصد ترامیم اپوزیشن کی شامل کیں۔ انہوںنے کہاکہ تمام پاکستانیوں کے لئے کاروبار کی آسانیاں پیدا کرنی ہیں ،موجودہ قوانین میں بھی ہماری بہت سی تجاویز ہیں،ہماری ترامیم بل میں شامل کرلی گئی ہیں اس لئے میں اپنی ترامیم واپس لیتا ہوں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں