نون لیگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ فساد برپا کرنے نیب دفتر پہنچی تھی. شاہ محمود قریشی

لیگی راہنماﺅں کی گاڑیوں میں پتھروں کے بیگ کس لیے بھر کر لائے گئے تھے؟ وزیر خارجہ کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 12 اگست 2020 14:13

نون لیگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ فساد برپا کرنے نیب دفتر پہنچی تھی. شاہ محمود قریشی
ا سلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ منظم انداز میں نیب لاہور کے دفتر کے باہر کا ماحول خراب کیا گیا ‘وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ رانا تنویر اگر موقع پر نہ ہوتے تو ان کا نام مقدمے میں نام نہیں ہوتا منظم انداز میں نیب لاہور کے باہر کا ماحول خراب کیا گیا.

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پرنون لیگی راہنماﺅں کی گاڑیوں میں پتھر کہاں سے نمودار ہوئے ؟ انہوں نے کہا پتھروں کے بیگ کس لیے بھر کر لائے گئے تھے؟نون لیگ باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ فساد برپا کرنے آئی تھی نہ کہ مریم نوازکی پیشی کے لیے.

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم آج ایوان کا ماحول خراب نہیں کرنا چاہتے منی لاڈرنگ کی وبا اس ملک میں رہی ہے اور ہم نے ہی اس کا خاتمہ کرنا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ہر معاملے میں حزب اختلاف کی تجاویز لیتے ہیں اور تمام معاملات پر حزب اختلاف کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کرنے کے خواہاں ہیں ایف اے ٹی ایف پر بھی طویل نشست ہوئی تھی.

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران حزب اختلاف کے راہنماﺅں نے ہنگامہ آرائی کی جس پر وزیر خارجہ نے پوچھا کہ میں نے کیا غلط بات کی ؟شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قانون سازی ضروری ہے جبکہ حزب اختلاف کے کچھ ساتھی کہہ رہے تھے کہ نیب بل کے علاوہ بات ہو ہی نہیں سکتی. واضح رہے کہ گزشتہ روزوقفہ سوالات کے دوران شاہ محمود قریشی نے حکومت کی جانب قومی احتساب بیورومیں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی طلبی کے دوران پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کروانے کی پیشکش کی تھی‘قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے موقف پر ردعمل میں وزیر خارجہ نے کہاتھا کہ حکومت پنجاب یا پولیس کو اس قسم کی حرکت سے کوئی سیاسی یا ذاتی فائدہ نہیں ہوسکتا ہے، ماضی میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا.

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو مخاطب کرکے کہا تھاکہ آپ نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور یقیناً اس پر مکمل معلومات حاصل کی جائیں گی کہ اصل حقائق کیا ہیں اور ان حقائق کی روشنی میں اس کا تدارک کیا جائے گا تاکہ آئندہ اس قسم کا واقعہ رونما نہ ہو‘شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ پارٹی کے کارکنوں کو صبر و تحمل کا مظاہر کرنا چاہیے، عام طور پر پولیس ایسے واقعات سے کتراتی ہے.

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھاکہ مریم نواز کی نیب پیشی کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کروالیتے ہیں جس کے جواب میں نون لیگی بنچوں کی جانب سے نعرے بازی گئی تھی تاہم باقی اپوزیشن جماعتیں خاموشی سے تماشا دیکھتی رہیں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت کو ایسے واقعے سے ظاہری طور پر کوئی فائدہ نہیں دکھائی دیتا‘سوال یہ ہے کہ یہ واقعہ کیوں پیش آیا خواجہ آصف سمیت باقی قائدین پیش ہوتے رہے ایساکچھ نہیں ہوا وزیرخارجہ نے کہا کہ تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ایسا کیوں ہوا؟.

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو ایسے واقعے سے ظاہری طورپرکوئی فائدہ نہیں دکھائی دیتا جوحقائق ہیں ان کی روشنی میں آئندہ کیلئے طے کر لیا جائے تاکہ دوبارہ ایسانہ ہو انہوں نے کہا کہ ہم تحقیق کریں گے ایسا کیسے اور کیوں ہو گیا،اس قسم کی حرکت سے حکومت وقت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ایسانہیں ہوناچاہیے. شاہ محمودقریشی نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) سمجھتی ہے ایسے واقعات سے فائدہ ہوگا تو غلط فہمی ہے، ن لیگ قیادت کی جانب سے کارکنان کو بھی صبرکی تلقین کرنی چاہیے احمقانہ حرکت کوئی بھی کرسکتاہے،کوئی ذی شعورایسی حرکت نہیں کرے گا.

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے پوائنٹ آف آڈر پرکہا کہ پارٹی کی نائب صدر مریم نواز جب نیب کے دفتر پہنچی تو اس دوران پولیس نے مسلم لیگی کارکنوں پر بدترین تشدد کیا. انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی کلچر میں یہ کوئی نہیں بات نہیں کہ کارکنان اپنے سیاسی رہنما کی حمایت میں نیب اور عدالت کے پاس جمع ہوئے ہوں انہوں نے کہا کہ ریاستی جبر کا نتیجہ اچھا نہیں ہوتا، اس کا ردعمل ہوسکتا ہے، اگر مریم نواز نیب میں پیش ہو کر اپنا جواب جمع کرادیتی تو لوگ پرامن طریقے سے منتشر ہوجاتے.

خواجہ آصف نے کہا کہ مریم نواز کی گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا وجہ ہے کہ عدالتوں کے باہر اتنی پولیس فورس نہیں ہوتی جتنی لاہور نیب کے دفتر میں ہوتی ہے، انہیں کس بات کا خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کارکنوں پر جبر کی انتہا کردی، یہ پاکستانی سیاست کے لیے خوش آئند بات نہیں ہے خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں کارکنوں پر تشدد کی بھرپور مذمت کرتی ہیں اور حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے.

یاد رہے کہ مسلم لیگ نون کے قومی اسمبلی میں احتجاج کے جواب میں پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں لاتعلق رہیں اور کسی جماعت نے نون لیگ کا ساتھ نہیں دیا جس کی وجہ سے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نون لیگ کا واک آﺅٹ کرنے کا پلان دھرے کا دھرا رہ گیا.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں