سپریم کورٹ نےگیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا

کمپنیوں کی تمام اپیلیں مسترد، کمپنیوں کو417 ارب روپے ادا کرنے کا حکم، جسٹس مشیر عالم نے فیصلہ پڑھ کر سنایا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 اگست 2020 11:51

سپریم کورٹ نےگیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2020ء) سپریم کورٹ نے گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے کمپنیوں کی تمام اپیلیں مسترد کر دیں، عدالت نے کمپنیوں کو417 ارب روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

آج تین رکنی بنچ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم نے فیصلہ پڑھ کر سنایا کہ عدالت عظمیٰ نے کمپنیوں کی تمام اپیلیں مسترد کرتے ہوئے 417 ارب روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے 20 فروری کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے آج فیصلہ سنایا ہے کہ کمپنیز کو جی آئی ڈی سی ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

کیس کے مطابق ساٹھ کمپنیوں نے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس صارفین سے وصول کرلیا تھا لیکن حکومت کو ادائیگیاں نہیں کی گئی تھیں۔ اس سے قبل ہائیکورٹ نے حکومت کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ یاد رہے سابق حکومت نے گیس پائپ لائن منصوبوں کیلئے سیس کے نام سے ایک ٹیکس لاگو کیا تھا۔ موجودہ ‏حکومت نے آرڈیننس جاری کرکے جی آئی ڈی سی کے 220 ارب روپے معاف کر دیے تھے۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران پنجاب، سندھ اور بلوچستان نے وفاق کی سیس کی حمایت جبکہ خیبر پختونخوا نے سیس کی مخالفت کی تھی۔ واضح رہے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی تھی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے دلائل دیے کہ خیبر پختونخوا حکومت چاہتی ہے کہ انڈسٹر ی پر سیس نہ لگایا جائے۔

نجی گیس کمپنی کے وکیل سلیمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ ساری انڈسٹری کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے، عدالت فیصلے میں سیس کے قانون سے پہلے وصول کرنے کو بھی مد نظر رکھے۔نجی کمپنی کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ ہمسایہ ملک کی عدالت عظمی نے ایسے ہی سیس کی وصولی کیلئے ایک مخصوص رقم خرچ کرنے کا فیصلہ دیا۔عدالت نے تمام وکلا ء کو پندرہ روز میں اپنی معروضات تحریر ی طور پر جمع کروا نے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس پر فیصلہ محفوط کر لیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں