پیپلزپارٹی نے کراچی کیلئے آئینی آپشنز کے بیان پر وضاحت کیلئے اٹارنی جنرل کو پارلیمنٹ طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا

تمام آئینی انتظامی معاملات پر مستقل حل کا مرکز اور منبع صرف پارلیمنٹ ہے، وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کے خلاف اقدام عوامی مینڈیٹ کی توہین کے مترادف ہوگا،نیئر حسین بخاری کا بیان

جمعرات 13 اگست 2020 12:57

پیپلزپارٹی نے کراچی کیلئے آئینی آپشنز کے بیان پر وضاحت کیلئے اٹارنی جنرل کو پارلیمنٹ طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے کراچی کیلئے آئینی آپشنز کے بیان پر وضاحت کیلئے اٹارنی جنرل کو پارلیمنٹ طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی اٹارنی جنرل کو کراچی کیلئے آئینی آپشنز کے بیان پر وضاحت کیلئے پارلیمنٹ میں طلب کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔نیر بخاری نے کہاکہ اٹارنی جنرل کی وزیراعظم سے کیا بات ہوئی جو چیف جسٹس سے بھی مخفی رکھی گئی وفاقی حکومت سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل کے بارے میں آئینی آپشنز کا جواب دے۔

انہوںنے کہاکہ تمام آئینی انتظامی معاملات پر مستقل حل کا مرکز اور منبع صرف پارلیمنٹ ہے۔ انہوںنے کہاکہ آئین میں ہر ادارے کی حدود و قیود کا تعین وضاحت اور صراحت سے درج ہے،وفاق کی جانب سے سندھ حکومت کے خلاف اقدام عوامی مینڈیٹ کی توہین کے مترادف ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کے اجلاسوں کے دوران منتخب حکومت کے بارے میں بیان سوالیہ نشان ہے،ناکام حکمرانوں کیدور میں ملک تباہی کے دہانے پر ہے۔

انہوںنے کہاکہ ملک کے معاشی مرکز کراچی سے وفاق کو سب سے زیادہ روینیو حاصل ہوتا ہے،سندھ کے میگا پراجیکٹس کی عدم تکمیل کی وجہ سندھ کو فنڈز جاری نہ کرنے میں تاخیر ہے،این ڈی ایم اے کی ہنگامی صورت حال میں ہر جگہ مددگاری اور زمہ داری فرض ہے،سیاسی قیادت اور سیاسی حکومتوں کی کارکردگی کے فیصلے عوامی عدالتوں سے ہوتے ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں