خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی، پنجاب اور سندھ میں 15 اگست ، بلوچستان و آزاد کشمیر میں 17 اگست سے شروع ہوگی

6 سے 59 ماہ کے بچوں کو وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان

جمعرات 13 اگست 2020 16:42

خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی، پنجاب اور سندھ میں 15 اگست ، بلوچستان و آزاد کشمیر میں 17 اگست سے شروع ہوگی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2020ء) پاکستان کے 130 اضلاع میں 34 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں جمعرات 13 اگست سے مہم شروع ہو گئی جبکہ پنجاب اور سندھ میں 15 اگست اور بلوچستان و آزاد کشمیر میں 17 اگست سے مہم شروع ہو رہی ہے۔ مذکورہ مہم جولائی میں کامیاب مہم کے بعد چلائی جا رہی ہے۔

انسداد پولیو مہم میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور 6 سے 59 ماہ کے بچوں کو وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی تاکہ بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ کیا جاسکے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان پولیو پروگرام محفوظ طریقے سے حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مہم شروع کررہا ہے جس سے بچوں کو پولیو وائرس سے بچایا جاسکے گا۔

(جاری ہے)

امید کی جاتی ہے کہ والدین اس مہم میں اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے اور ملک سے پولیو کے خاتمے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ جولائی میں ہونے والی مہم میں جس طرح کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لئے حفاظتی تدابیر اختیار کی گئیں اسی طرح اس مہم میں بھی حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں گی تاکہ بچوں اور دوسروں کو کورونا وائرس کی وبا سے بچایا جاسکے۔

پولیو ورکرز کو کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے خصوصی تربیت دی گئی ہے۔ پولیو ورکرز سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے مہم میں حصہ لیں گے۔ پولیو ورکرز کو حفاظتی تدابیر کے تحت فیس ماسک اور سینیٹائزر بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ جاری بیان میں کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا ہے کہ اگست میں ہونے والی مہم سے بڑے پیمانے پر بڑھتے ہوئے وبا پر قابو پا لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ جولائی مہم کے مقابلے میں اگست بڑی مہم ہے۔ جولائی مہم میں پولیو ورکرز کی کارکردگی بہترین رہی اور والدین نے بھی مثبت کردار ادا کرتے ہوئے مہم کو کامیاب بنایا۔ امید ہے کہ اگست مہم میں بھی اسی جذبے سے پولیو ورکرز اور والدین پولیو مہم کامیاب بنائیں گے۔ جاری بیان کے مطابق پاکستان پولیو پروگرام ستمبر میں بھی پولیو مہم چلائے گا اور پھر اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں قومی سطح پر مہمات ہوں گی۔

پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں