مختلف شعبہ ہائے زندگی میں وطن کا نام روشن کرنے والے صحافیوں، مصنفین، لکھاریوں، فنکاروں اور عظیم شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں، باصلاحیت لوگ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،

ان کی صلاحیتوں کے اعتراف کے ذریعے ہی نئے ٹیلنٹ کو ابھارا جا سکتا ہے، یہ وطن قائداعظم محمد علی جناح ؒ اور ان کے رفقاء کی عظیم جدوجہد اور ہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا، یہ آزاد وطن ہمارا گھر ہے، ہم نے مل کر اس وطن کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنا ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا صحافیوں، لکھاریوں، مصنفین، اداکاروں اور فن موسیقی سے وابستہ افراد میں تقسیم ایوارڈز کی تقریب سے خطاب

جمعہ 14 اگست 2020 22:45

مختلف شعبہ ہائے زندگی میں وطن کا نام روشن کرنے والے صحافیوں، مصنفین، لکھاریوں، فنکاروں اور عظیم شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں، باصلاحیت لوگ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں وطن کا نام روشن کرنے والے صحافیوں، مصنفین، لکھاریوں، فنکاروں اور عظیم شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں، باصلاحیت لوگ ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی صلاحیتوں کے اعتراف کے ذریعے ہی نئے ٹیلنٹ کو ابھارا جا سکتا ہے، امید ہے اپنے اپنے شعبہ میں صلاحیتیں منوانے والے یہ لوگ مزید شمعیں روشن کرتے جائیں گے، یہ وطن قائداعظم محمد علی جناح ؒ اور ان کے رفقاء کی عظیم جدوجہد اورہمارے آبائو اجداد کی قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا، یہ آزاد وطن ہمارا گھر ہے، ہم نے مل کر اس وطن کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنا ہے۔

پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے یوم آزادی کے موقع پر ان شخصیات کے اعتراف میں تقریب کے انعقاد کا احسن قدم اٹھایا ہے، امید ہے کہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت اطلاعات و نشریات کے ذیلی ادارے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام وطن کے لئے کام کرتے ہوئے نام پیدا کرنے والے صحافیوں، لکھاریوں، مصنفین، اداکاروں اور فن موسیقی سے وابستہ افراد میں تقسیم ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں، ایسے باصلاحیت لوگوں کی تقریب میں شرکت میرے لئے باعث اعزاز ہے، جنہوں نے قلم، تحریر اور اپنے فن کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے۔ انہوں نے ایوارڈ حاصل کرنے والے باصلاحیت افراد کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے فن کو آئندہ نسلوں تک ضرور منتقل کریں تاکہ آنے والی نسلوں میں یہ شمعیں روشن ہوتی رہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے جان و مال کی قربانیاں دے کر یہ آزادی حاصل کی اور ہم نے اس آزادی کی قدر کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد نے بھی ادب کے میدان میں اپنا نام پیدا کیا اور میرے والد کی کامیابیاں میرے لئے سرمایہ افتخار ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ آزاد ملک ہمارے پاس اکابرین کی امانت ہے جسے ہم نے اپنی آئندہ نسلوں کو منتقل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وطن گھر کی مانند ہے جس کی تعمیر و مرمت نہ کی گئی تو یہ کھنڈر بن جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ماضی میں مختلف شعبوں میں پاکستانیوں نے اپنا نام پیدا کیا اور کھیل کے میدان میں بھی چیمپئن رہے لیکن آج ہم پیچھے رہ گئے ہیں، اس پر توجہ دینا ہو گی، قیام پاکستان سے لے کر اب تک بہت نشیب و فراز آئے لیکن ہمیں اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ پانے کے لئے اپنی صلاحیتوں کو آگے منتقل کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نہ سیاسی تھا، نہ سیاست سے کوئی شوق لیکن وزیراعظم عمران خان کی شخصیت سے متاثر ہو کر سیاسی میدان میں قدم رکھا جنہوں نے ملک کی تعمیر و ترقی کا بیڑہ اٹھایا ہے اور ہم اپنے حصے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عزم و ہمت کے ساتھ ہر امتحان سے نمٹا جا سکتا ہے جس طرح کوویڈ 19 کے امتحان میں اللہ تعالیٰ کی مدد اور بہترین حکمت عملی کے ذریعے کافی حد تک کامیابی حاصل کر لی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں اپنے کشمیری بہنوں اور بھائیوں کی تکالیف کا بھی اندازہ ہے جو آزادی کے لئے تڑپ رہے ہیں، ہمیں اپنا یوم آزادی مناتے ہوئے بھارتی مقبوضہ کشمیر کے نہتے بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری اطلاعات و نشریات اکبر حسین درانی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اس باوقار تقریب کے شرکاء کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریڈیو، ٹی وی اور اخبارات سے وابستہ صحافی، لکھاری، منصف، گلوکار اور اداکار ایک روشن شمع کی مانند ہیں، جن کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ایک احسن قدم ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات ایسی شخصیات کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتی رہے گی۔ انہوں نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھنے کے لئے اپنے آئیڈل ضرور منتخب کریں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا رومی، شاہ شمس تبریز کی شاگردی کے بغیر مولانا رومی نہیں بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے 73 سال گزرنے کے بعد ہمیں جائزہ لینا ہو گا کہ علم بڑھا ہے یا کم ہوا ہے، لائبریریاں آگے بڑھی ہیں یا کم ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا خواہ پرنٹ، الیکٹرانک یا شوشل میڈیا ہو ان کی پذیرائی کرنی ہے، ہم لوگوں کو باور کراتے ہیں کہ آپ کے ادارے آپ کے خیر خواہ ہیں۔

انہوں نے اس پروقار تقریب کے انعقاد پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر شاہیرہ شاہد اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی ایک نعمت ہے، آزادی کا مطلب بھارتی مقبوضہ کشمیر کے عوام سے پوچھیں جو آزادی کے لئے تڑپ رہے ہیں، ہم نے آزادی کا تحفظ کرنا ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ نیکی اور فلاح و بہبود کی اقدار کو پروان چڑھانا ہے۔

سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستانی فلموں اور ڈراموں نے نام کمایا لیکن آج تنزلی کا شکار ہیں، ہمیں اس وجوہات اور اسباب کا بھی ادراک کرنا ہے تاکہ یہ شعبہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام ایسی تقاریب کا تسلسل جاری رہنا چاہیے تاکہ لوگوں کو احساس ہو کہ یہ ادارہ علم دوست ادارہ ہے اور علم سے وابستہ شخصیات کی قدر کرتا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے سیکرٹری اطلاعات و نشریات کے ہمراہ مختلف شعبوں سے وابستہ افراد میں ایوارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر قومی خبر رساں ادارے ’’اے پی پی‘‘ کے منیجنگ ڈائریکٹرطارق محمود خان ، ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان عنبرین جان ، ’’اے پی پی‘‘ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر غواث خان اور وزارت اطلاعات کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔

ایوارڈ پانے والوں میں سینئر صحافی، مصنف، کالم نگار ضیاء الرحمن کاشمیری، سینئر صحافی نثار احمد شاکر، پی ٹی وی کی پہلی انائونسر کنول نصیر، نیئر کمال، اداکارہ لیلیٰ زبیری، بلوچ موسیقی کی نامور شخصیت تاج بلیدی، ادبی و شعری حلقہ کی معروف شخصیت جاوید احمد، اداکار ایوب کھوسو، پی ٹی وی کے سابق ڈائریکٹر ٹریننگ خواجہ نجم الحسن، ڈرامہ کی صنعت سے وابستہ رابعہ تبسم، سجاد کشور، نصرت فتح علی خان کے صاحبزادے طبلہ نواز ریئس احمد خان شامل تھے۔ معروف گلوکاروں نے ملی نغمے اور لوک گیت بھی پیش کئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں