اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اے پی سی ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ

عوامی احتجاج سے وزیراعظم کو استعفیٰ پر مجبور کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل کرنے پر اتفاق ہوگیا

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 18 ستمبر 2020 16:04

اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد اے پی سی ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2020ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا معاملہ اپوزیشن کی طرف سے آل پارٹیز کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، عدم اعتماد کی تحریک لانے کا مشورہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دیں گے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اے پی سی سے متعلق پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں معاملات طے پا گئے ، جن میں اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا معاملہ بھی ایجنڈہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، اس کے ساتھ ساتھ حکومت کی 2 سالہ کارکردگی کو سامنے لانے کا معاملہ بھی اے پی سی ایجنڈے کا حصہ ہوگا ، جبکہ ایجنڈے میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جلسے جلوس اور سڑکوں پر عوامی احتجاج کرنا بھی شامل ہوگا ، جس کے ذریعے وزیراعظم کو استعفیٰ دینے پر مجبور کرنے کا معاملہ بھی ایجنڈہ میں شامل کرنے پر اتفاق ہوگیا ، جس کا مشورہ ن لیگ دے گی ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کی طرف سے آل پارٹیز کانفرنس 20 ستمبر کو اسلام آباد میں بلانے کا اعلان کیا گیا تھا ، جس میں مسلم لیگ ن کا 7 رکنی وفد شہباز شریف کی قیادت میں شرکت کرے گا ، جن میں شاہد خاقان عباسی ، خواجہ آصف، احسن اقبال اور بھی ایاز صادق بھی شامل ہوں گے ۔ بتایا گیا ہے کہ جمعیت علما اسلام ف کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں 3 رکنی وفد اے پی سی میں شریک ہو گا جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کی طرف سے امیر حیدر ہوتی اور میاں افتخار شریک ہوں گے۔ اس کے علاوہ نیشنل پارٹی کی جانب سے ڈاکٹر عبدالمالک اور سینیٹر میر کبیر اور ایوب ملک پر مشتمل وفد اے پی سی میں ان کی جماعت کی نمائندگی کرے گا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں