وزیراعظم اور صدر پاکستان کی مراعات کم کرنے کا بل لانے کی منظوری

سربراہان مملکت کے کئی شہروں میں کیمپ آفسز ڈکلیئر کرنے کی شق کا خاتمہ کیا جائے گا ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر کام شروع

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 ستمبر 2020 12:59

وزیراعظم اور صدر پاکستان کی مراعات کم کرنے کا بل لانے کی منظوری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے بطور پرائم منسٹر اپنی اور صدر پاکستان کی مراعات کم کرنے کا بل لانے کی منظوری دے دی ، سرکاری خرچ پر وی آئی پی اخراجات کا کلچر ختم کرنے کیلئے مراعات میں کمی کا قانون فوری پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی ہدایت کردی ، قانونی ٹیم کی طرف سے کام شروع کر دیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق بل کے ذریعے سربراہان مملکت کے کئی شہروں میں کیمپ آفسز ڈکلیئر کرنے کی شق کا خاتمہ کیا جائے گا ، جس کے بعد صدر اور وزیراعظم صرف ایک سرکاری رہائش گاہ رکھ سکیں گے ، اس کے ساتھ ساتھ سکیورٹی ، ملازمین ، کھانے پینے ، انٹرنیٹ اور ٹیلی فون کی مد میں قومی خزانے کی بچت کی جائے گی ۔

سرکاری ریکارڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ ماضی میں سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک سابق صدر نے لاڑکانہ ریسٹ ہاوس اور رتو ڈیرو کا بھٹو ہاؤس بطور صدر ہاؤس ڈکلیر کیا ، جنوبی پنجاب سے ایک وزیراعظم نے ملتان اور لاہور سمیت 5 مقامات پر کیمپ آفسز بنائے ، جبکہ ایک وزیراعلی نے لاہور میں 7 مخلتف کیمپ آفسز کو وزیراعلی آفس ظاہر کیا ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ قبل ازیں وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے بھی بتایا تھا کہ پہلی دفعہ وزیر اعظم عمران خان صدر اور وزیر اعظم کی مراعات کم کرنے کا بل لا رہے ہیں جس کے مطابق اب کوئی بھی صدر اور وزیرا عظم سرکاری رہائش کے ساتھ صرف ایک اور رہائش رکھ سکیں گے ، ماضی کے صدر اور وزرائے اعظم نے سرکاری رہائش کے علاوہ تین تین شہروں میں اپنی رہائشوں کو کیمپ آفسز کا درجہ دے رکھا تھا جس پر کھانے پینے، ٹیلی فون، بجلی ، تیز رفتار، انٹرنیٹ سکیورٹی اور ملازمین کی تنخواہوں پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کفایت شعاری کی پالیسی پر عملی قدم اٹھائے ہیں یہ مراعات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر موجود ہے ، عمران خان پہلے وزیر اعظم ہیں جو یہ مراعات کم کرنے کے لئے بل لا رہے ہیں ، اس بل کی وجہ سے صدر اور وزیر اعظم کے مختلف شہروں میں لا تعداد گھروں کو ڈیکلیئر کرنے کی شق کا خاتمہ ہو گا ، وہ صرف ایک ذاتی رہائش گاہ رکھ سکے گا ، اس سے کروڑوں کی بچت ہو گی ، جبکہ اس فیصلے کی وجہ سے سرکاری خرچ پر عوامی پیسے سے وی وی آئی پی بننے کے کلچر کا خاتمہ ہو گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں