ریاست کی ذمہ داری صرف اشرافیہ ہی نہیں عام آدمی بھی ہے. اسلام آباد ہائی کورٹ
عدالت کے فیصلوں کا انحصار پولیس تفتیش پر ہوتا ہے، پولیس تفتیش کا معیار انتہائی ناقص ہے. ریمارکس
میاں محمد ندیم پیر 21 ستمبر 2020 15:58
(جاری ہے)
واضح رہے کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاق دارالحکومت میں لاپتا افراد کے بڑھتے واقعات اور جرائم میں اضافے پر حکام کو طلب کیا تھا سماعت کے دوران ساجد گوندل کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے عدالت میں بتایا کہ ساجد گوندل واپس آگئے ہیں اور مجسٹریٹ کے سامنے بیان بھی ریکارڈ کرادیا ہے تاہم ابھی تک یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ اغوا کرنے والے کون لوگ تھے.
اس موقع پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے مشیر داخلہ چوہدری شہزاد اکبر سے پوچھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آپ کو کیوں بلایا ہے؟ آپ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ دیکھی ہوگی جو بہت خوفناک ہے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ان 5 مشیروں میں شامل ہیں جنہیں وزیراعظم نے اپنا مشیر رکھا، آپ وزیراعظم کے اعتماد والے افراد میں شامل ہیں. انہوں نے کہا کہ 1400 اسکوائر میل پر مشتمل وفاقی دارالحکومت کو ماڈل سٹی ہونا چاہیے، آپ کچہری جا کر دیکھیں کہ عدالتیں کیسے کام کر رہی ہیں، کسی نے اس طرف توجہ نہیں دی انہوں نے کہا کہ یہاں اسلام آباد میں پروسیکیوشن برانچ ہی قائم نہیں، عدالت نے فیصلہ دیا مگر عمل نہیں ہوا. دوران سماعت پولیس تفتیش سے متعلق چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے فیصلوں کا انحصار پولیس تفتیش پر ہوتا ہے، پولیس تفتیش کا معیار انتہائی ناقص ہے، تفتیشی افسران کی تربیت نہیں ہے، آج عدالت کے سامنے ایک کیس آیا کہ پولیس چیک ڈس آنر کا مقدمہ درج نہیں کر رہی تھی. مشیر داخلہ کو یہ کہا گیا کہ دو ہفتوں کا وقت لیں اور ایک رپورٹ بناکر وزیراعظم سے شیئر کریں کہ کیا ہورہا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ میں وزیراعظم کو بتائیں کہ عام شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، اس پر شہزاد اکبر نے کہا کہ ہم لاپتا افراد کا معاملہ کابینہ کے نوٹس میں لائے ہیں جس پر ایک ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے. مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک جاری معاملہ ہے اور کمیٹی کی سفارشات کابینہ کو بھجوائی جائیں گی ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں آزادانہ پراسیکیوشن برانچ ہونی چاہیے، ساتھ ہی یہ بات سامنے آئی کہ تفتیشی افسر جسے تفتیش کو کوئی تجربہ نہیں اس کو ایک تفتیش کا 350 روپے ملتے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہی کرپشن کا بڑا ذریعہ بنتا ہے، وہ باقی کے پیسے کہاں سے لیتا ہوگا؟چیف جسٹس نے کہا کہ یہاں مفادات کا بھی ٹکراو¿ ہے، وزارت داخلہ اورایف آئی اے سمیت دیگر ادارے ریئل اسٹیٹ کا کاروبار کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ملزمان کی بریت ناقص تفتیش کے باعث ہوتی ہے اور ذمہ داری عدالتوں پر آتی ہے، کچہری میں عدالتیں دکانوں میں قائم ہیں، آپ خود بھی وکالت کرتے اور پیش ہوتے رہے ہیں چیف جسٹس نے شہزاد اکبر کو کہا کہ آپ وزیراعظم کو اس بارے میں بھی آگاہ کریں، اللہ نہ کرے کہ کچہری والا واقعہ دوبارہ ہو جائے، اگر ایسا کوئی واقعہ ہوا تو کسی کو تو ذمہ داری لینی چاہیے، ریاست صرف اشرافیہ کیلئے ہی نہیں عام آدمی کیلئے بھی ہونی چاہیے. اس موقع پر بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ کمیٹی میں اسلام آبا بار کے ایک رکن کو بھی آزاد رکن کے طور پر شامل کرنے کا کہا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ایگزیکٹو کا اختیار ہے، ہم مداخلت نہیں کریں گے چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر داخلہ خود بار کے رکن ہیں، اب ایلیٹ کلچر ختم ہونا چاہیے بعد ازاں عدالت نے تمام ریکارڈ کا جائزہ لے کر 3 ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیااب اس کیس کی مزید سماعت 19 اکتوبر کو ہوگی. خیال رہے کہ جمعرات (3 ستمبر) کی رات کو ایس ای سی پی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل گمشدہ ہوگئے تھے اور ان کی کار اگلی صبح پارک روڈ سے ملی تھی عدالت میں ان کی والدہ کی دائر کردہ درخواست کے مطابق شام ساڑھے 7بجے ساجد گوندل شہزاد ٹاﺅن اسلام آباد میں اپنے گھر سے سرکاری گاڑی میں باہر گئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کی کار اسلام آباد میں قومی زراعت تحقیقی مرکز کے قریب مین پارک روڈ پر کھڑی ہوئی ملی. ساجد گوندل کی اہلیہ نے واقعے کی اطلاع شہزاد ٹاﺅن تھانے میں درج کروائی اور اس شبہ کا اظہار کیا کہ ان کے شوہر کو نامعوم افراد اغوا کرکے لے گئے انہوں نے پولیس پر زور دیا تھا کہ وہ ان کے شوہر کی واپسی کو یقینی بنائیں، ساتھ ہی بتایا تھا کہ ان کے خاندان کی کسی سے دشمنی نہیں. اس واقعے کے اگلے روز ساجد گوندل کی والدہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ان کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے لاپتا ہونے والے سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کو بازیاب کرانے میں ناکامی پر سیکرٹری داخلہ، پولیس اور دارالحکومت کی انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا جس کے اگلے روز 8 ستمبر کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل بخیریت اپنے گھر پہنچ گئے تھے‘ساجد گوندل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ میں گھر واپس آ گیا ہوں اور محفوظ ہوں، میں اپنے ان تمام دوستوں کا شکر گزار ہوں جو میرے لیے فکرمند تھے.متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
سٹاک مارکیٹ میں اضافہ غیر ملکی خریداروں کا بڑھتا ہوا رحجان ہے،محمد اورنگزیب
راجستھان رائلز مینز آئی پی ایل میں 12پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست
ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ
واپڈا کی دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال بارے رپورٹ جاری
فیض حمید نے دھرنے کے دوران ملاقات میں استعفے کا کہا تھا ،زاہد حامد
صدر مملکت آصف علی زرداری کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خود کُش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری کی لانڈھی کراچی میں خود کُش دھماکے اور فائرنگ کی مذمت
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے کی مذمت
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کا دوسرا میچ 21 اپریل کو کھیلا جائے گا
اسلام آباد پولیس نے تھانہ کھنہ کے مختلف علاقوں میں سرچ اور کومنگ آپریشن کے دوران 8 مشکوک افراد کو گرفتار ..
اسپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کی کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کی مذمت ، قیمتی انسانوں جانوں کے ضیاع ..
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
سٹاک مارکیٹ میں اضافہ غیر ملکی خریداروں کا بڑھتا ہوا رحجان ہے،محمد اورنگزیب
-
راجستھان رائلز مینز آئی پی ایل میں 12پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست
-
ٹریکٹروں کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 66 فیصداضافہ
-
غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملہ، دہشتگرد حملہ آور پیدل چل کر گاڑی تک پہنچے،ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر
-
پاکستان میں مہنگائی تیزی سے کم ہو کر کم ترین سطح پر آگئی ہے،گورنر سٹیٹ بینک
-
پنجاب ،ضمنی انتخابات کے پیش نظر 10اضلاع میں دفعہ 144نافذ
-
کراچی،غیر ملکی شہریوں کی گاڑی پر خود کش حملہ،2دہشت گرد ہلاک،2سیکورٹی گارڈ سمیت3افراد زخمی
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی