گرفتاریوں کے اشارے نہیں ہوتے وہ تو بس ہوجاتی ہے ، شاہد خاقان عباسی

ہمیں یقین ہے اے پی سی کے بعد اب حزب اختلاف کی تمام جماعتیں جیل میں ہوں گی

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 ستمبر 2020 11:10

گرفتاریوں کے اشارے نہیں ہوتے وہ تو بس ہوجاتی ہے ، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2020ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گرفتاریوں کے اشارے نہیں ہوتے، وہ تو بس ہوجاتی ہے ، ہمارے ملک کے کالے قانون سب کے سامنے ہیں ، گرفتاریاں ہوں گی ۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب حکومت کے پاس اور کوئی حربہ نہ رہے، کوئی دلیل نہ ہو،کوئی کارکردگی نہ ہو، عوام کے مسائل کا حل نہ ہو، پھر گرفتاریاں ہوتی ہیں ، لیکن گرفتاریوں سے یہ معاملہ رکے گا نہیں، جبکہ گرفتاری سیاسی جماعت کی سیاسی سوچ کی کامیابی ہوتی ہے، گرفتاریاں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں ، تاہم ان سے یہ معاملہ اور بھی بڑھتا ہے، کیونکہ یہ حصول اقتدار کا مسئلہ نہیں ہے، یہ توا عوام کے مسائل کے حل کا معاملہ ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی تقریر پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ توقعات تو ہمیشہ یہ ہوتی ہیں کہ لیڈر موقعے کے مطابق بات کرے، سابق وزیر اعظم نوازشریف نے جس جذبے کے ساتھ جامع طریقے سے بات کی شاید یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک منفرد تقریر تھی ، جس میں ملک اور نظام کے مسائل بیان کیے گئے، اپنے تجبے کی باتیں کیں اور حل بھی دیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے اے پی سی کے بعد اب حزب اختلاف کی تمام جماعتیں جیل میں ہوں گی ، ہم بے بنیاد الزامات پر پیشیاں بھگت رہے ہیں جبکہ ملکی معیشت تباہ ہو گئی اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے ، جبکہ نیب جو کچھ کر رہا ہے اس کی حقیقت پورے پاکستان پر واضح ہو گئی ہے کیونکہ ایسے مقدمات پولیٹکل انجینئرنگ کے لیے بنائے جاتے ہیں ، جھوٹے الزامات لگا کر ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، یقین ہے آل پارٹیز کانفرنس کے بعد حزب اختلاف کی ساری جماعتیں جیل میں ہوں گی۔

 

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں