سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ، وفاقی حکومت کے جواب کو پبلک کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، حکومت کو انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں لائن آف ایکشن بنانے کی ہدایت، کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی

جمعہ 25 ستمبر 2020 15:51

سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ، وفاقی حکومت کے جواب کو پبلک کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، حکومت کو انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں لائن آف ایکشن بنانے کی ہدایت، کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2020ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور پر انکوائری کمیشن رپورٹ اور وفاقی حکومت کے جواب کو پبلک کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے حکومت کو انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں لائن آف ایکشن بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ جمعہ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور از خود نوٹس کیس پر سماعت کی ۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان نے سانحہ اے پی ایس پشاور پر قائم کئے گئے انکوائری کمیشن کی مرتب کردہ رپورٹ پر وفاق کا جواب عدالت عظمیٰ میں جمع کرایا ،اٹارنی جنرل آف پاکستان نے موقف اپنایا کہ واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف ہر ممکن کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں ،کس کی غفلت کیوجہ سے واقعہ ہوا ،کس نے معلومات نہیں دیں، پتہ چل جانا چاہیے ،دوران سماعت جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیے یہ پوری قوم کا دکھ ہے ،دوران سماعت عدالتی معاون امان اللہ کنرانی نے عدالت سے استدعا کی کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہدا کے والدین کی مالی معاونت کی جانی چاہیے ، دوران سماعت سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہداء کے والدین بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، شہدا کے والدین نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ اور وفاقی حکومت کے جواب کی کاپی فراہم کی جائے ۔

شہید بچوں کے والدین نے چیف جسٹس آف پاکستان کو 16 دسمبر 2020 کو پشاور میں منعقد ہونے والی دعائیہ تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی ، جسے چیف جسٹس آف پاکستان نے قبول کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک سکول پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ اور جوڈیشل کمیشن رپورٹ پر وفاقی حکومت کے جواب کو پبلک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت عظمی نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ اور وفاقی حکومت کے جواب کی کاپی شہدا کے والدین کو بھی فراہم کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں