وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے مابین ملاقات

پاکستان افغانستان کیساتھ برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، عبداللہ عبداللہ کی قیادت میںوفدکے دورے سے پاک افغان دو طرفہ تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی غرض سے ترجیحی تجارتی معاہدے کیلئے مذاکرات اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظر ثانی کا عمل جلد شروع ہوگا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

پیر 28 ستمبر 2020 20:18

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے مابین ملاقات
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کیساتھ برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے، عبداللہ عبداللہ کے دورے سے پاک افغان دو طرفہ تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی غرض سے ترجیحی تجارتی معاہدی(پی ٹی ای) کیلئے مذاکرات اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظر ثانی کا عمل جلد شروع ہوگا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور افغان اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے مابین پیر کو وزارت خارجہ میں ملاقات ہوئی۔ وزیر خارجہ نے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور انکے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ حالیہ دورہ سے پاک افغان دو طرفہ تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

افغان امن عمل کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں اور تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس تنازعہ کوپرامن طورپر حل کریں۔

پاکستان افغان عوام اور حکومت کی قیادت میں افغان مسئلے کے سیاسی تصفیہ کا حامی ہے۔ دوحہ میں انٹراافغان ڈائیلاگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اب یہ افغان قیادت پر منحصر ہے کہ وہ اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں اور کئی دہائیوں پر محیط اس تنازعہ کا جامع وسیع البنیاد سیاسی حل تلاش کریں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، خود مختار اور خوشحال افغانستان کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہئے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ان عناصر سے بھی ہوشیار رہنا چاہئے جو افغانستان اور خطے میں امن نہیں چاہتے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان حکومت کی درخواست پر پاکستان میں حال ہی میں ٹرانزٹ ٹریڈ، دو طرفہ تجارت اور لوگوں کی نقل و حمل میں سہولت کیلئے پانچ بارڈر کراسنگ پوائنٹس کھول دیئے ہیں۔

وزیر خارجہ نے اس موقع پر پاکستان کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی امداد سے افغانستان میں تعمیر نو اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے کاموں کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ کیلئے ترجیحی تجارت کے معاہدے کیلئے مذاکرات اور افغان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظرثانی کے حوالے سے جلد بات چیت کا آغاز کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم افغان مہاجرین کی باعزت اور احترام کے ساتھ ملک واپسی کے خواہاں ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں