افغانستان کے مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں، واحد حل سیاسی راستہ ہے،

بین الاقوامی برادری نے افغان امن عمل میں سہولت کے لئے پاکستان کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کر لیا ہے، امید ہے افغان قیادت اس تاریخی موقع کو تعمیری انداز میں مل کر کام کرنے اور مشترکہ، وسیع البنیاد و جامع حل کے لئے بروئے کار لائے گی، پاکستان افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے افغان فریقین کے مابین کے طے پانے والے حل کی حمایت کرے گا،دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جنہیں باہمی فائدے میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم عمران خان کا افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالله عبدالله سے ملاقات میں اظہار

بدھ 30 ستمبر 2020 02:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے مسئلہ کے حوالہ سے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل سیاسی راستہ ہے، آج بین الاقوامی برادری نے اس مؤقف کے ساتھ ساتھ افغان امن عمل میں سہولت کے لئے پاکستان کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کر لیا ہے، امید ہے افغان قیادت اس تاریخی موقع کو تعمیری انداز میں مل کر کام کرنے اور مشترکہ، وسیع البنیاد و جامع حل کے لئے بروئے کار لائے گی، پاکستان افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے افغان فریقین کے مابین کے طے پانے والے حل کی حمایت کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانستان کی اعلیٰ کونسل برائے قومی مفاہمت کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالله عبدالله سے ملاقات میں کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ڈاکٹر عبدالله عبدالله کا خیرمقدم کرتے ہوئے افغان امن عمل کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے دورے سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو گا۔

وزیراعظم نے افغانستان کے مسئلہ کے حوالے سے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی فوجی حل نہیں بلکہ اس کا واحد حل سیاسی راستہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ بین الاقوامی برادری نے اس مؤقف کو تسلیم کر لیا ہے اور افغان امن عمل میں سہولت کے لئے پاکستان کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ طالبان معاہدہ ان کوششوں میں ایک بڑا قدم ہے۔

وزیراعظم نے 12 ستمبر کو بین الافغان مذاکرات کے آغاز کے بارے میں میں اس امید کا اظہار کیا کہ افغان قیادت اس تاریخی موقع کو تعمیری انداز میں مل کر کام کرنے اور مشترکہ، وسیع البنیاد و جامع حل کے لئے بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام افغان فریقین کو فائر بندی کے لئے تشدد میں کمی لانے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے افغان فریقین کے مابین طے پانے والے حل کی حمایت کرے گا اور بعد ازاں تعمیرنو و اقتصادی ترقی کے راستے پر افغانستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں تجارت کے بے پناہ مواقع ہیں جنہیں باہمی فائدے میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تجارت و اقتصادی تعلقات اور عوامی رابطوں کو مضبوط بنانے کے لئے تمام کوششیں بروئے کار لائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ صدر اشرف غنی کی دعوت پر افغانستان کے اپنے دورے کے منتظر ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں