آخرکار ملک درست سمت میں چل پڑا ہے. عمران خان

کرنٹ اکاﺅنٹ پہلی سہ ماہی کے لیے 792 ملین ڈالر سرپلس ہو گیا. وزیر اعظم کا ٹوئٹرپر پیغام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 اکتوبر 2020 12:49

آخرکار ملک درست سمت میں چل پڑا ہے. عمران خان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اکتوبر ۔2020ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آخرکار ملک درست سمت میں چل پڑا ہے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرجاری اپنے پیغام میں وزیراعظم نے لکھا ہے کہ پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری آ گئی اور ہم درست سمت میں چل نکلے ہیں. انہوں نے کہا کہ ستمبر میں 73 ملین ڈالر کے سرپلس کے ساتھ کرنٹ اکاﺅنٹ پہلی سہ ماہی کے لیے 792 ملین ڈالر سرپلس ہو گیا وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ایک ہزار 492 ملین ڈالر خسارے کا سامنا تھا تاہم گزشتہ ماہ کے دوران برآمدات 29 فیصد بڑھیں اور ترسیلات زر میں 9 فیصد اضافہ ہوا.

(جاری ہے)

  خیال رہے کہ ماہ اگست میں اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کرنٹ اکاﺅنٹ میں 29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 60 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ ہوا تھا.

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جولائی میں 50 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس میں 71 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی جولائی سے اگست تک مجموعی طور پر کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جہاں مالی سال 20 کے اسی عرصے میں ایک ارب 21 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا. واضح رہے کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو سرپلس میں تبدیل کرنے والا اہم عنصر درآمدات میں تیزی سے کمی ہے یاد رہے کہ رواں مالی سال کے دوران ملک میں ترسیلات زر میں بھی مسلسل اضافہ رپورٹ ہوا تھا اور ستمبر کے مہینے میں اس مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر وصول ہوئے تھے.

اسٹیٹ بینک نے اپنے اعداد و شمار میں بتایا تھا کہ پاکستان کو ستمبر میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جس کی بڑی وجہ مشرق وسطیٰ کے ممالک، یورپ اور امریکا میں کورونا پابندیوں میں بتدریج نرمی ہے جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے. ستمبر مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں ملک میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آئے، ستمبر میں ترسیلاتِ زر میں گزشتہ برس ستمبر کے مقابلے میں 31 اعشاریہ 2 فیصد اور اگست کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ہوا تھا.

واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک میں مہنگائی سے متعلق ایک اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران نے کہا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ ذخیرہ اندوزی ہے ‘ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ذخیرہ اندوزی پر قابو پالیا تو صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی اور انتظامیہ یقینی بنائے کہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اجلاس میں پائلٹ پراجیکٹ اسلام آباد سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ابتدائی طور پر اسلام آباد کی 9 ہزار دکانوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی.

ٹائیگر فورس کمشنر اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ مل کر نشاندہی کریں گے اسلام آباد کی تمام دکانوں پر ریٹ لسٹ اور اوور چارجنگ کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور ٹائیگر فورس ضرورت سے زائد اسٹاک یا ذخیرہ اندوزی کی فوری نشاندہی کرے گی. ٹائیگر فورس کی نشاندہی پر ضلعی انتظامیہ فوری کارروائی کرے گی اجلاس میں کہا گیا کہ کارروائیوں کی رپورٹ براہ راست وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی جبکہ ریٹ لسٹ آویزاں نہ کرنے یا اوور چارجنگ کی صورت میں دکانداروں کو بھاری جرمانے ہوں گے.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں