سینیٹر سراج الحق نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کیخلاف تحریک التواء جمع کرا دی

بدھ 21 اکتوبر 2020 23:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2020ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن، اسلام آباد (ریڈیو پاکستان) کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے 749 کنٹریکٹ ملازمین کو بغیر کسی معقول وجہ اور پیشگی نوٹس کے ملازمت سے فارغ کرنے کے خلاف تحریک التواء ، پورے ملک میں چین کور کے بغیر موٹر سائیکل کے استعمال پر فی الفور پابندی لگانے کے لیے قرارداد ، آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی طرف سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو پیش کردہ مطالبات کے حوالہ سے وفاقی حکومت سے فی الفور جائز مطالبات ماننے کے حوالہ سے بھی قراردادسینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے ۔

تحریک التواء سینیٹ کے قواعد و ضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ 85 کے تحت جمع کرا ئی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تحریک التواء میں کہا گیا ہے پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن، اسلام آباد (ریڈیو پاکستان) کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے 749 کنٹریکٹ ملازمین اور اُن کے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے اور وہ شدید معاشی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔مزید کہا گیا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بدحالی کے شکار عوام کو نوکریاں دینے کی بجائے حکومت مسلسل اُنہیں بے روزگار کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور ان غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔ تحریک التواء میں سینیٹ کی معمول کی کارروائی روک کر اس کو زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پورے پاکستان میں موٹر سائیکل پر چین کور نہ ہونے کی وجہ سے خصوصا خواتین اور بچوں کے انتہائی مہلک اور خطرناک حادثات کا باعث بننے والا معاملہ کے حوالہ سے قرارداد میں موٹر سائیکل کا چین کور نہ ہونے کی وجہ سے حادثات پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے پورے ملک میں ان حادثات کو روکنے کے لیے چین کور کے بغیر موٹر سائیکل کے استعمال پر فی الفور پابندی کا وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی طرف سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو پیش کردہ مطالبات کے حوالہ سے وفاقی حکومت سے فی الفور جائز مطالبات ماننے کے حوالہ سے بھی قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں